306

خوراک اور دیگر اشیاء ضروریہ چترال پہنچانے کیلئے لواری ٹنل کو ٹرکوں کیلئے کھولا جائے۔مولاناعبدالاکبرچترالی

چترال ( محکم الدین محکم) جماعت اسلامی کے قائدین اورصدر تجار یونین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔ کہ چترال سیلاب اور اب زلزلے سے متاثرہ ضلع ہے ۔ اس لئے خوراک اور دیگر اشیاء ضروریہ چترال پہنچانے کیلئے لواری ٹنل کو ٹرکوں کیلئے کھولا جائے ۔ اور اوقات میں بھی اضافہ کیا جائے ۔ تاکہ چترال میں اشیاء کی قلت پر قابو پایا جا سکے ۔ چترال پریس کلب میں سابق ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی ، امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد ، نائب صدر تجار یونین چترال عبادالرحمن ، مولانا سلامت اللہ ، عتیق احمد و حکیم مجیب اللہ وغیرہ نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے ۔ کہ این ایچ اے کی مشینری ، ٹرک آئل ٹینکر لواری ٹنل کے راستے دن رات چترال آتے ہیں ۔ لیکن چترال کیلئے خوراک ، ادویات اور دیگر ضرورت کی چیزیں لانے والے ٹرکوں کو ٹنل کے اندر سے گزرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ۔ جس کی وجہ چترال ابھی سے اشیاء خوردونوش اور اشیاء صرف کی قلت کا شکار ہو چکا ہے ۔ اور تمام اشیاء کی قیمتوں میں تیس سے پچاس فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔ جبکہ ٹرکوں کو مزید روکنے کی صورت میں ضلع میں قحط کا پڑ جانا یقینی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ مزدہ گاڑیاں ایک طرف چترال کی ضرورت کی اشیاء کی ترسیل پوری نہیں کر سکتیں ۔ اور دوسری طرف ان گاڑیوں میں سامان کا بھاری کرایہ وصول کیا جاتا ہے ۔ جس سے چترال کے متاثرہ لوگوں پر ناقابل یقین حد تک اضافی قیمت کا بوجھ پڑ جائے گا ۔ مولانا چترالی نے مطالبہ کیا ۔ کہ ٹرکوں کیلئے ایک مکمل دن مختص کیا جائے ۔اور ٹنل سے آمدورفت کا شیڈول بھی منگل ،جمعہ کی بجائے اتوار ، بدھ کر دیا جائے ۔ تاکہ کام کی غرض سے پشاور جانے والے مسافروں کاہفتہ اتوار کا دن چھٹی کی وجہ سے ضائع نہ ہو ۔ نائب صدر تجار یونین عبادالرحمن نے صوبائی اور مرکزی حکومت سے پُر زور اپیل کی ۔ کہ چترال میں زلزلے سے متاثرہ دکانداروں کی مالی مدد کی جائے ۔ جن کی لاکھوں مالیت کے سامان زلزلے کی وجہ سے تباہ ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ نہایت افسوس کا مقام ہے ۔ کہ تاجر برادری کے نقصانات کو قطعی طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ اور اُن کی بحالی کیلئے حکومت کے پاس کوئی پروگرام نہیں ہے ۔ امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید نے وزیر اعظم اور صوبائی حکومت سے اپیل کی ۔ کہ اپنے اعلانات کے مطابق چترال کے مکمل اور جزوی متاثرین کی مالی امداد کی جائے ۔ جبکہ صوبائی حکومت نے کئی متاثرین کو لسٹ سے نکالنے کی ہدایت کی ہے ۔ جن میں خصوصا انتہائی غریب لوگوں کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔

ssdw

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں