219

صوبائی حکومت ضلعے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے بصورت دیگر پی پی پی احتجاج پر مجبور ہوگی/سابق ایم پی اے سلیم خان کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی کے ضلعی صدر سلیم خان نے ایک سال گزرنے کے باوجود اپر چترال ضلعے کی قیام کا نوٹیفیکیشن نہ کرنے پر پی ٹی آئی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال 8نومبر کو پولوگراونڈ چترال میں جلسہ عام میں اپر چترال ضلع کا اعلان کیا تھا لیکن دوبارہ حکومت میںآنے کے باوجود بھی اس کا نوٹیفیکیشن جاری نہ کرسکے جس پر عمران خان ، سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور موجودہ وزیر اعلیٰ محمود خان کو چترالی عوام سے معافی مانگنی چاہئے۔جمعرات کے روزپارٹی کے دیگر رہنماﺅں عالم زیب ایڈوکیٹ، امیر اللہ خان، شمس الرحمن لال، قاری نظام الدین ، پیر ناصر علی شاہ، میردولہ جان، خوش محمد ، انیس الدین، فخر عالم اور دوسروں کی معیت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پرویز خٹک تو جذبات کی رو میں بہہ کر تقریر کرتے ہوئے یہاں تک کہہ دی تھاکہ ضلعے کی نوٹیفیکیشن ہم تین دنوںکے اندر اندرجاری کرکے مخالفین کے منہ پر دے ماریں گے لیکن ایک سال گزر گیا مگر یہ پرچی جاری نہیں ہوئی اور حقیقت کی بات یہ ہے کہ عمران خان اینڈ کو چترالی عوام کو بے وقوف بنا کر ان سے ووٹ بٹور نے کے لئے انہیں لولی پاپ دے رہے تھے۔ سلیم خان نے کہاکہ اگر گزشتہ سال اپر چترال کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جاتا تو چترال صوبائی اسمبلی کی ایک نشست سے محروم نہ ہوتا جبکہ اس نشست سے محرومی نے چترال ضلعے کو ترقی کے میدان میں پچاس سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ وہ ایک لولی لنگڑی ضلع بھی نہیں چاہتے ہیں اور محض ایک ڈپٹی کمشنر اور ایک ڈی پی او کی تعیناتی سے اپر چترال کے عوام حل ہونے کی بجائے مزید بڑ ھ جائیں گے اس لئے 5ارب روپے بجٹ کی فراہمی کے ساتھ اس ضلعے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے بصورت دیگر پی پی پی احتجاج پر مجبور ہوگی۔ سلیم خان نے نواز شریف حکومت کی طرف سے چترال میں متعدد روڈمنصوبوں کو پی ایس ڈی پی سے نکالنے کے عمل کو پی ٹی آئی حکومت کی چترال دشمنی قرار دیتے ہوئے کہاکہ چترال پہلے سے سیلاب اور زلزلے سے متاثر ہے اور ان منصوبہ جات کو ختم کرنے سے پسماندگی میں مزید اضافہ ہوگا۔ا نہوںنے سی پیک کے متبادل روٹ کو چترال سے گزارنے کے بجائے وزیر مملکت مراد سعید کی ایما پر شانگلہ سے گزارنے کی بھی شدید مذمت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں