244

محکمہ جنگلات کے ساتھ معاہدے کے مطابق نرسری کے قیام کا پہلا مرحلہ مکمل

چترال کے عوامی اور سیاسی حلقوں نے بیلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے تحت مختلف علاقوں میں نرسری فارم لگانے کے لئے دیئے گئے فنڈز کے استعمال کے سلسلے میں کاشت کاروں کو تنگ کرنے پر تعجب اور برہمی کا اظہارکیا ہے جبکہ انہوں نے محکمہ جنگلات کے ساتھ معاہدے کے مطابق نرسری کے قیام کا پہلا مرحلہ مکمل کیا تھا جبکہ سیلاب اور خشک سالی کے باعث دوسرے مرحلے میں نرسریوں کو نقصان لاحق ہونے کی وجہ سے زمینداروں کو نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ ایک اخباری بیان میں متعدد ایل ایس اوز کے نمائندوں نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں زمین کو ہموار کرنے ، کھاد ڈال کر تیاری اور بیج ڈالنا شامل تھا جس کے لئے محکمہ جنگلات نے ان کو موقع کی تصدیق کے بعد ادائیگی کی تھی لیکن خشک سالی اور سیلاب سے متاثر ان علاقوں میں ان نرسریوں کے ذمہ داران کے خلاف اب پولیس کے ذریعے کاروائی کی جارہی ہے جس سے ان کو سخت ذہنی کوفت اور اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ سے اپیل کی ہے کہ چترال میں بیلین ٹری سونامی کے متاثرہ مالکان کے نقصان کا ازالہ کیا جائے اور ان کے خلاف فوجداری کیس بنانے کا سلسلہ فی الفور بند کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں