212

اوکسفرڈیونیورسٹی پریس کی نصابی یاغیرنصابی کتب خریدتے وقت نیاحفاظتی نشان ضروردیکھیں/اے سی چترال عالمگیرخان/منیجرآئی پی آر بلال حیدرخان

چترال (ڈیلی چترال نیوز)اوکسفرڈیونیورسٹی پریس پاکستان کے زیراہتمام گذشتہ روزچترال میں جعلی اورچربہ کتابوں کی فروخت جرم کے حوالے سے ایک سمینار منعقدہوئی ۔جس کامہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر چترال عالمگیرخان تھے ۔سمینار سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل ڈائریکٹر اوکسفرڈیونیورسٹی پریس فیاض حسین راجہ،منیجرآئی پی آر اوکسفرڈیونیورسٹی پریس ملک بلال حیدرخان،سینئرسیل منیجرسہیل احمدبھٹی ،جونئرمنیجرآئی پی ارسیدتقادوس علی شاہ ،جونئرسیل منیجرچترال دیدارولی شاہ اوردیگر نے کہاکہ اوکسفرڈیونیورسٹی پریس ، اوکسفرڈیونیورسٹی کاایک شعبہ ہے یہ دنیامیں بذریعہ اشاعت کتب تحقیق ،علم وفضلیت اورتعلیم میں اعلیٰ معیارکے مقاصدکے فروغ میں یونیورسٹی کی معاونت کرتاہے۔1952سے پاکستان میں قائم ہوئے ہیں اور60ممالک میں کام کرتاہے۔پاکستان میں فروغ علم کے لئے پرعزم ہے اورایسی کتب شائع کرتاہے جوعلم وفضلیت اورتعلیم میں اضافے کاباعث بنیں۔انہوں نے کہاکہ سٹوڈنٹس کے معیارات اورموقع کی مناسبت سے اخلاقی اقدار،کلچراورثقافتوں کے مطابق کتابین شائع کی جاتی ہے۔ اوکسفرڈیونیورسٹی پریس کالغات اورعمومی حوالہ جاتی شعبہ ،دونوں اقسام کی کتب کااحاطہ کرتاہے ،شان الحق حقی کی تایف کردہ اوکسفردانگلش ،اردو ڈکشنری ماہرین تعلیم ،صحافیوں ،اساتذہ اورعام قارئیں کے لئے ایک معیاری حوالہ جاتی لغت کادرجہ حاصل کرچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پچھلے سال 55 ہزاروں اساتذہ کی ٹریننگ دی گئی ہے کوالٹی ایجوکیشن ان کا نصب الغین ہے اس طرح کوالٹی پبلشنگ ان کی معیار ہے بعض غیر رجسٹرڈ کمپبیز ان کا نقل اتارنے کی کوشش کرتے ہیں۔اب یونیورسٹی نے ان کا راستہ روکنے کیلئے مخصوص لوگو کتابوں پر لگانا شروع کیا ہے جن کی مدد سے جعلی کتابوں کا سراغ لگایا جاسکتا ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ چترال کے مختلف سکولوں کادروہ کیاکتابوں میں موجودخامیوں کی نشاندہی پرخوش ہوئے اوراگلے ایڈیشن میں درست کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اوکسفرڈیونیورسٹی پریس کی نصابی یاغیرنصابی کتب خریدتے وقت نیاحفاظتی نشان ضروردیکھے حفاظتی نشان میں موجودذیلی خصوصیات اس بات کی ثبوت ہوں گی کہ یہ اصلی کتاب ہے ،کتاب کے اوپردیئے گئے ٹائیٹل پرمزارقائدکے گردرنگ بدلتے بیضوی دائرے کومختلف زاویوں سے دیکھاجائے تواس کارنگ نارنجی سے ہرے رنگ میں تبدیل ہوگااورحفاظتی نشان کواگرجلدسے اُتاراجائے تویہ باآسانی پھٹ جائے گا۔اگرحفاظتی نشان موجودنہ ہو،پھٹا ہوہویاتبدیل شدہ ہو،حفاظتی نشان موجودرنگ تبدیل نہ ہورہاہوکتاب ہرگزقبول نہ کریں اورمقامی انتظامیہ میں اُن کے خلاف رپورٹ درج کریں جن کوملکی قانون کے مطابق جرمانہ اورقیدکی سزا دی جائے گی۔اس موقع پرمہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر چترال عالمگیرخان نے کہاکہ ضلع بھر سے دو نمبر کی اشیاء فروخت کرنے والوں کا راستہ اس وقت روکا جاسکتا ہے جس کی نشاندہی عوام بروقت کریں۔غیر معیاری اشیاء کی فروخت نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ غیر شرعی اور غیر اخلاقی بھی ہے۔اس موقع پر ،عبدالستاراوردیگرمتعلقہ اسٹاف موجودتھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں