چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) دنیا کے چالیس سے ذیادہ ممالک کی سیرپر جانے والے چترال کے معروف سیاح الحاج عیدالحسین نے کہا ہے کہ سیاحت اور خصوصاً مسلم ممالک میں صحابہ کرام ، تابعین ، مشائخ اور مشاہیر اسلام کے مزارات اور اسلام اور کفر کے مابین ہونے والے لڑائی کے میدانوں اور اسلامی تاریخ کے لحاظ سے اہم مقامات کی سیر سے مسلمان کی وسعت نظر میں اضافہ ہوتا ہے اور انہیں اپنے اسلاف کے کارنامے ذیادہ واضح ہوتے ہیں جبکہ دنیابھر میں گھوم پھرنے سے انسان کو مختلف انسانی تہذیبوں اور کارخانہ قدرت سے ذیادہ آگہی ہوتی ہے ۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب کے زیر اہتمام پروگرام مہراکہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے 1980ء کی دہائی کے وسط سے لے کر اب تک ایشیائی ممالک اور یورپ میں اپنی سیاحت کے حوالے سے دلچسپ واقعات بیان کی ۔ انہوں نے کہاکہ حج بیت اللہ شریف کے بعد انہوں نے دنیائے اسلام کے تمام مقامات مقدسہ کی زیارت کا فیصلہ کیا اور چودہ پیغمبر وں کے مزاروں ، دنیائے اسلام کے مختلف ممالک میں واقع سینکڑوں صحابہ کرام کے مزاروں پر حاضری کا شرف حاصل کیا ۔ انہوں نے سعودی عرب کے علاوہ دوسرے عرب ممالک مصر، شام، الجیریا، عراق، کویت، متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر اور عمان میں اپنی سیروسیاحت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ انہوں نے تاریخی طور پر معروف ایسے دریاؤں کو دیکھنے کا شوق پورا کیاجوکہ جنوب سے شمال کی طرف یا مشرق سے مغرب کی طرف بہنے کی انفرادیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے پیغمبران خدا اور رسول مدنی کے صحابہ کرام کے مزاروں پر حاضری کی تفصیل اور عزوات کے مقامات کاحال بیان کرتے ہوئے حاضرین کوفرط جذبات میں لاکر ابدیدہ کردیا۔انہوں نے کربلا کے سفر سے واپسی کا حال بیان کرتے ہوئے حاضرین کو بتادیاکہ کس طرح انہوں نے اپنی حاضر دماغی سے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ انہوں نے سکندر اعظم کے جائے