چترال ( محکم الدین ) دُنیا کی قدیم ترین اور منفرد تہذ یب و ثقافت کے حامل کالاش قبیلے کے معروف تہوار چوموس ( CHOW MOS ) کے مختلف رسوم کا افتتاح ہو گیا ہے ۔ چترال کے کالاش وادیوں میں سردی کے باوجود تہوار کی خوشیاں جاری ہیں ۔ کالاش لڑکیاں چلغوزے کی شاخوں کو جلاکر اُس آگ کے گرد رقص کر رہی ہیں ۔ تو لڑکے بھی اس خوشی میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔ وادی میں ہر طرف خوشی کے گیت گائے جارہے ہیں ۔ کالاش مردو خواتین اور بے بچیوں نے تہوار کیلئے نئے کپڑے تیار کئے ہیں ۔ اور رشتے داروں کو مختلف تحفے تحائف بھیجے جارہے ہیں۔اور آنے والے مہمانوں کی تواضع کی جارہی ہے فیسٹول سے لظف اندوز ہونے کیلئے غیر ملکی سیاحوں کی آمد کا سلسہ جاری ہے ۔ فرانس سے تعلق رکھنے والوں سیاحوں کی ٹیم بھی اس رسم میں شرکت کی ۔ اور رات کو ہونے والی رقص میں حصہ لیا ۔ جبکہ فیسٹول کے آخری دنوں میں بڑے پیمانے پر ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی آمد متوقع ہے ۔ چترال ٹورسٹ انفارمیشن اینڈ فسیلیٹشن سنٹر نے غیر ملکی مہمانوں کی رہنمائی کیلئے خصوصی انتظامات کیا ہے ۔ چوموس تہوار دس دن جاری رہنے کے بعد 22دسمبر کی شام بمبوریت ویلی میں اختتام پذیر ہو گا ۔ چوموس کالاش قبیلے کا سب سے بڑا سرمائی مذہبی تہوار ہے ۔ جو ماہ دسمبر کے وسط سے نئے سال کی آمد سے نیک توقعات کے تحت منایا جاتا ہے ۔ اس موقع پر قبیلے کے لوگ اپنے دیوتا مالوش سے اپنوں کی خیریت و کامیابی ،فصلوں مال مویشیوں میں اضافے کی دعاؤں کے ساتھ ارواح کو یاد کرتے ہیں ۔ اور اُن کے نام پر صدقے دیتے ہیں ۔ گاؤں کو بپتسمہ ( پیوری فائی) دیا جاتا ہے ۔ جس کے بعد غیر مسلموں کے علاوہ کسی کو بھی گاؤں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو