233

مولانا عبدالاکبرچترالی کی توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب،وفاقی وزیر خسرو بختیار نے تمام منصوبوں کو جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی

چترال سی پیک میں شامل ہے ٹرانسمیشن لائن بچھا کر گولین گول پراجیکٹ مکمل کریں گے۔ابھی تک32ارب خرچ ہوچکے ہیں چترال کے ٹوٹل منصوبوں کیلئے63ارب روپے مختص ہیں۔چترال شندور روڈ کو پی ایس ڈی پی 2018-19میں شامل کرلیا گیا ہے یہ صرف چترال کا نہیں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خسرو بختیار نے مولانا عبدالاکبرچترالی کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں قومی اسمبلی کے جمعہ کے دن اجلاس میں کیا۔مولانا عبدالاکبر چترالی کے سات اہم منصوبوں کو پی ایس ڈی پی 2018-19سے نکالنے سے متعلق حکومت سے وضاحت طلب کرتے ہوئے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کیا تھا جس کے جواب میں وفاقی وزیر نے مولانا عبدالاکبر چترالی کو تمام منصوبوں کو جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ان منصوبوں میں لواری ٹنل اپروچ روڈز ،ایون بمبوریت روڈ،چترال گرم چشمہ روڈ،چترال شندورروڈ اور بجلی سے محروم تمام علاقوں کو ٹرانسمیشن لائن بچھانے کاکام شام ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں