218

دروش ہسپتال سے تین لیڈی ڈاکٹروں کی تبدیلی اہالیان دروش کے ساتھ سخت زیادتی ہے۔قاری جمال عبدالناصر

)معروف عالم دین سیاسی وسماجی شخصیت قاری جمال عبدالناصر نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ دروش ہسپتال سے تین لیڈی ڈاکٹروں کی تبدیلی اہالیان دروش کے ساتھ سخت زیادتی ہے محکمہ صحت کی عدم توجہی ایک سوالیہ نشان ہے کم ازکم ستر ہزار آبادی والے حساس علاقے تک ہسپتال سے لیڈی ڈاکٹروں کی تبدیلی سے عوام خصوصاً خواتین کی پریشانی باعث تشویش ہے دروش ہسپتال ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کے بعد سب سے زیادہ اہم ہسپتال ہے روزانہ گائنی کے کئ مریض ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کی بنا پر دور دورعلاقوں سے آکر بغیر نتیجے کے واپس جاتے ہیں انہوں نے اس اہم مسلے پر توجہ دینے کے لئے صوبائی وزیراعلی محمود خان، وزیر صحت ،چیف سیکرٹری ،سیکرٹری صحت ،ڈائریکٹر صحت کمشنر مالاکنڈ ڈویژن آورڈپٹی کمشنر چترال سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ خواتین کا اہم اور بنیادی مسلہ حل ہو اُنہوں نے کہا کہ لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کی بنا پر دروش ہسپتال میں کسی بھی وقت انسانی جانوں کے ضیاع کا خطرہ یقینی ہےاس صورت میں تُمام تر زمہ داری محکمہ صحت چترال پرعائد ہوگی اُنہوں نےخواتین کی ای سی جی کے لئے کم از کم دو نرسوں کا بندوبست  کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دروش ہسپتال کے نام تنخواہ لینے والے نرسوں کو فوری طور پر دروش ہسپتال لائی جائے تاکہ نرسوں کی کمی کا مسلۂ حل ہو سکےاُنہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت اس سنگین نوعیت کے اہم مسلے پر فوری توجہ دےگی بصورت دیگر اہالیان دروش بلا امتیاز سیاسی وابستگی اس ظلم و ذیادتی کے خلاف سخت احتجاج شروع کرے گی جس کی تمام تر ذمہ داری بھی محکمہ صحت پر عائد ہوگی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں