225

ذاتی مفادات کی خاطر سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کے افسران ، دفتری عملے اور فیلڈ اسٹاف کو ہراسان کرنے کا سلسلہ بندکریں/لیبریونین کامیڈیاسے گفتگو

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) لیبر یونین سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ چترال کے صدر شکیل احمد ،جنرل سیکرٹری سلیم عباس، نائب صدر حکیم محمد، جائنٹ سیکرٹری محی الدین، فنانس سیکرٹری سیف القادر، انفارمیشن سیکرٹری فریداحمد اور دوسروں نے اسسٹنٹ کمشنر چترال کا سی اینڈ ڈبلیو کے دفتر پر چھاپہ مارنے اور عملے کی حاضری چیک کرنے کے عمل کو غیر قانونی قرار دے کرکہاہے کہ اے سی کو کوئی اختیار حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی دفتر جاکر حاضری چیک کرے جبکہ دفتر میں بایومیٹرک کا نظام ہے ۔ چترال پریس کلب میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یکم جنوری کو ایکسین سی اینڈ ڈبلیو پانچ دن کی رخصت پر پشاور میں تھے جبکہ ایس ڈی او چیف انجینئر کے دفتر میں ایک تربیتی پروگرام میں شریک تھے اورپورا عملہ کام میں مصروف تھے لیکن اے سی چترال نے ان کو غیر حاضر شو کردی ہے جوکہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی اینڈ ڈبلیو میں فیلڈ اسٹاف کی اکثریت ہوتی ہے جن کی ڈیوٹی دفتر میں نہیں بلکہ سڑکوں اور تعمیراتی کاموں کے سائٹ پر ہوتی ہے اور ان کے لئے روزانہ بایو میٹرک پر حاضری لگانا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیاکہ اگر ان کو ہراسان کرنے کی کوشش کی گئی تو اس محکمے میں کام متاثر ہوگا۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاکہ اپنے ذاتی مفادات کی خاطر سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کے افسران ، دفتری عملے اور فیلڈ اسٹاف کو ہراسان کرنے کا سلسلہ بند کرکے انہیں سکون اور اطمینان کے ساتھ فیلڈ ڈیوٹی سرانجام دینے کا موقع دیا جائے۔ انہوں نے ایکسین کے رخصت لینے اور ایس ڈی او کی تربیتی پروگرام میں حاضری کے لئے چیف انجینئر کی طرف سے کاغذات بھی صحافیوں کو دیکھائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں