208

حفیظ الرحمٰن نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تابوت پر آخری کیل ٹھوکا۔سعدیہ دانش

گلگت (پ۔ر) پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی سکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ حفیظ الرحمٰن نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تابوت پر آخری کیل ٹھوکا۔گلگت بلتستان کے ستر سالہ زخموں کو ناقابلِ علاج مرض بنانے میں صوبائی حکومت کا ہاتھ ہے.سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد میں وزیرِ اعلیٰ نے جو رکاوٹ ڈالی وہ ٹرننگ پوائنٹ تھا۔اس معاملے کا ملبہ پیپلزپارٹی پر ڈالنا الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مترادف ہے۔اپنے منہ میاں مٹھو بننے والے نام نہاد ارسطو نما وزیروں اور مشیروں نے جان بوجھ کر بدنیتی سے اس نازک معاملے کو خراب کیا جسکا نتیجہ آج گلگت بلتستان کے عوام کو بھگتنا پڑا۔وزیرِ اعلیٰ اور انکے وزیر،مشیر قومی مجرم بن چکے ہیں.صوبائی حکومت کے خود ساختہ افلاطون اپنی نااہلی پر ماتم کناں ہونے کے بجائے چوری کے اوپر سینہ زوری کر رہے ہیں۔آرڈر 2018 کی مدح سرائی کرنے والوں کی یادداشت شاید کمزور ہوچکی ہے کہ اس آرڈر کو گلگت بلتستان کے عوام نے مشترکہ طور پر یکسر مسترد کر دیا تھا۔وہ آرڈر گلگت بلتستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب تھا۔دنیا بھر کے جمہوری ممالک میں اس طرح کی بے اختیار اسمبلی کی کہیں بھی مثال نہیں تھی۔گلگت بلتستان کے عوام میں یہ شعور اجاگر ہوچکا ہے کہ نواز لیگ گلگت بلتستان کے عوام کی ہمدرد نہیں بلکہ غداری کی مرتکب ہوئی ہے۔کیا وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات کی مخالفت کیوں کی جس کا خمیازہ گلگت بلتستان کی نہ جانے کتنی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں