243

کالاش وادی شدید برف باری نےانڈیجنس گیم “سنو گالف”کے مقابلے کی راہ ہموار کر دی

چترال(محکم الدین ) چترال میں امسال شدید  برفباری  نے جہاں کالاش وادیوں کو سفید چادر سے ڈھانپ کر خوبصورت بنا دیا ہے ۔ وہاں برف نے وادیوں کے انڈیجنس گیم “سنو گالف ” کے مقابلے کی راہ ہموار کر دی ہے ۔ ویلی کے سینکڑوں مرد و خواتین اورسیاح سردی سے بے پرواہ برف پر کھیلے جانے والے سنو گالف کے مقابلوں کا لطف اٹھا رہے ہیں۔آئے دن وادی کے مختلف دیہات کا آپس میں مقابلہ ہو رہا ہے ۔ اور وادی میں جشن کا سماں ہے ۔سنو گالف کالاش وادیوں کا مقبول ترین کھیل ہے ۔ جو قریبی ہمسایہ ملک افغانستان کے صوبہ نورستان سے یہاں منتقل ہوا۔جب چترال کے ریاستی حکمرانوں نے صدیوں پہلے چترال کو دراندازوں سے محفوظ بنانے کیلئے کالاش وادیوں میں انہیں جگہ دے کر آباد کیا ۔ یوں یہ کھیل نورستان سے چترال منتقل ہوکرکالاش وادیوں کی ثقا فت کا حصہ بن گیا ۔ کالاش زبان میں یہ کھیل کریک گاڑ کے نام سے مشہور ہے۔اس کھیل میں مقابلے کیلئے ایک گاؤں کے لوگ دوسرے گاؤں کو چیلنج کرتے ہیں۔ جس میں میچ ہارنے وا لے گاؤں کے لوگ بیل گائے یا بکرے ذبح کرکے جیتنے والے گاؤں کے کھلاڑ یوں اورعمائدین کی ضیافت کرتے ہیں۔اور رات بھر میزبان گاؤں میں ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے,بانسری بجاتےاور لوک گیت گاتے یہ محافل صبح تک جاری رہتے ہیں۔ اس کھیل کا سب سے اہم آئٹم بادشاہ کا چناؤ ہے۔جس کے چناؤ کے بعد ایک روز تک اس کے احکامات کی تعمیل تمام گاؤں والوں کیلئے ضروری ہے۔اور یہ بادشاہ ( میتار) اپنی طرف سے بھی گاؤں والوں کی ضیافت کرتا ہے۔اور اپنی چناؤ کو ایک بڑا اعزاز سمجھتا ہے ۔ کالاش وادیوں کا یہ انتہائی دلچسپ اور منفرد کھیل علاقے میں سرمائی سیاحت کو فروغ دینے کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔صوبائی حکومت جس نے سیاحت کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ اس کھیل کو ورلڈ انڈیجنس ونٹر سپورٹس فیسٹول کے طور پر کیلنڈر ایونٹس میں شامل کرکے علاقے میں سیاحت کوفروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس منفرد کھیل سمیت دیگر کھیلوں کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا سکتا ہے ۔ ممتاز ٹورسٹ گائڈ اشفاق احمد ساگر اور کالاش پیپلز ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے چیف ایگزیکٹیو لوک رحمت نے ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتےہوئے کہا ۔ کہ کالاش ویلیز نہ صرف گرمیوں کے موسم میں سیاحوں کی جنت ہیں۔ بلکہ سردیوں خصوصاً برفباری کے دوران بھی سیاحوں کیلئے دلچسپی کا باعث ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔کہ حکومت اگر کیلنڈر ایونٹ کے طور پر دس روزہ ونٹر سپورٹس فیسٹول کا انعقاد کرے ۔ تو اس سے چترال اور خیبر پختونخوا کی سیاحتی آمدنی میں حیرت انگیز سطح پر اضافہ ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہ صوبائی وزیر سیاحت چترال میں سیاحت کو فروغ دینے کے سلسلے میں بہت پرعزم ہیں۔اور اقلیتی رکن اسمبلی وزیر زادہ بھی سیاحتی ٹاسک فورس میں شامل ہیں۔اس لئےعوام چترال اور کالاش ویلیز کے لوگ یہ توقع رکھتے ہیں ۔ کہ اس حوالے سے عملی اقدامات کا آغاز کیا جائے۔اور سیاحتی مقامات اور فیسٹولز کو مقامی لوگوں کیلئے آمدنی کاذریعہ بنایا جائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں