397

شاعر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رحیم علی اشرو

حکمت سے خالی نہیں کارِ ثواب ہے

کیوں نہ پڑھوں اللہ کی کتاب ہے

تم پہ ثواب کرنے والے ہسیں گے

گناہ کرنا بھی دنیا میں ثواب ہے

خدا سے حُب رکھتا تو گوہر بن جاتا

بت سے محبت کی اب دماغ خراب ہے

میں جانتا ہوں زندگی کا پتہ

یہ موت ایک کھلی سراب ہے

اس محفل میں بس تیری کمی ہے

وگرنہ ہر کسی ہاتھ میں شراب ہے

اب خود سے مکر کے اشرو بھی

تعبیر سے شکوہ کرتا ہوا خواب ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں