Site icon Daily Chitral

دفاتر اور عملہ کی عدم دستیابی،ویلج کونسل اور نائبر ہوڈ کونسل کے ناظمین تذبذب کا شکار

چترال (بشیر حسین آزاد) نئے بلدیاتی نظام کے تحت صوبے بھر کی طرح چترال میں بھی ایک سو ویلج اور نائبرہوڈ کونسلوں ابھی تک فنکشنل نہیں ہو سکے ہیں جسکی وجہ سے نہ صرف ممبران اور ناظمین میں نا امیدی پھیل گئی ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی بلدیاتی نظا م کے متعلق منفی رجحان جنم لے رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی طرف سے بلدیاتی نظام کے تحت ویلج اور نائبرہوڈکونسلوں کی تشکیل کے بعد انکے لئے دفاتر اور عملہ کی تعیناتی کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا مگر تاحال اس اعلان پر عملدرآمد نہیں ہو سکاہے اور دفاتر کی عدم موجودگی کی وجہ سے جہاں ویلج کونسل اور نائبر ہوڈ کونسل کے ناظمین تذبذب کا شکار ہیں وہیں عوام کو بھی رابطہ کاری میں شدید مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق ویلج یا نائبر ہوڈ کونسل کے دفاتر کے لئے شہری علاقوں میں ماہوار دس ہزار روپے اور دیہی علاقوں کے لئے ماہوار پانچ ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں۔ محکمہ بلدیات کے ذرائع کے مطابق متعلقہ کونسل اس مختص شدہ رقم سے ایک پائی بھی زیادہ خرچ کرنے کے مجاز نہیں۔ محکمہ بلدیات کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کے گائیڈ لائن کے مطابق فنڈز جاری کئے جاچکے ہیں اور تمام ویلج اور نائبر ہوڈ کونسلز کو ایک تناسب کے مطابق فنڈز ملیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آبادی کے تناسب سے تین ہزار تک آبادی والے علاقوں کو 25لاکھ اور پانچ ہزارتک آبادی والے علاقوں کے لئے پچاس لاکھ روپے مختص کئے جا چکے ہیں۔ ویلج اور نائبر ہوڈ کونسلوں کے لئے دفاتر نہ ہونے اور سیکرٹریوں کی عدم تعیناتی سے نچلی سطح کے یہ ادارے عملاً عضو معطل بن چکے ہیں اور انکی کوئی خاطر خواہ کارکردگی سامنے نہیں آئی ہے۔
دوسری طرف میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبہ بھر میں ویلج کونسل اور نائبر ہوڈ کونسلوں کی یہی حالت ہے نیز ناظمین اور نائب ناظمین اس بات پر بھی نالاں ہیں کہ کثیر فنڈز مختص ہونے کے باوجود ناظمین کے لئے تنخواہ اور دیگر مراعات کا نہ ہونا اس سسٹم کو ناکام کرنے کی ایک کوشش ہے۔ 

Exit mobile version