453

چترال شہر کے وسط میں تبلیغی مرکز کے قریب ایک رہایشی کمرے میں آگ لگنے سے قریبی کمپیوٹر سنٹر اور دستکاری سنٹر کی مجموعی طور پر 19 کمرے جل کر خاکستر

چترال ( محکم الدین)چترال شہر کے وسط میں تبلیغی مرکز کے قریب ایک رہایشی کمرے میں آگ لگنے سے قریبی کمپیوٹر سنٹر،کاروان این جی وزکے دفتر،کاروان وکیشنل سکول ،کاوران روزگارسنٹر اور دستکاری سنٹر کی مجموعی طور پر 19کمرے جل کر خاکستر ہو گئے۔ جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ رات سابق سیکرٹری موسی خان کے کرائے کے مکانات جس میں الفا کریم کمپیوٹر سنٹر ،دستکاری سنٹر اور ریشن سے تعلق رکھنے والے میڈیکل ریپ جاوید کا رہائشی کمرہ تھا۔ گذشتہ رات میڈیکل ریپ کے رہائشی کمرے میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری بلڈنگ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ جس کے نتیجے میں الفا کریم کمپیوٹر سنٹر کے پانچ کمرے، فرنیچر،پینتیس کمپیوٹر ، سکینر ، جنریٹر اور دستکاری سنٹر کے تمام فرنیچر اور دیگر سامان جل کر خاکستر ہوگئے۔ آگ اتنی تیزی سے بھڑک اٹھی کہ کسی بھی چیز کو نہیں بچایا جا سکا۔ کمپیوٹر سنٹر کے استاد عبدالمنیم نے میڈیا کو بتایا۔کہ آگ بھڑک اٹھنے کے بعد فوری طور پر ریسکیو 1122کو اطلاع دی گئی۔ جو بروقت ضرور پہنچا۔ لیکن عملے کی ناتجربہ کاری اور فائر بریگیڈ کے ساتھ پائپ نہ ہونے کے سبب بروقت آگ بجھانے کا کام نہیں کیا جاسکا۔ اور جب بعد میں پائپ استعمال کرکے فائر فائٹر نے کام شروع کیا۔ تو ان کی طرف سے بھڑکتے شعلوں پر پانی ڈالنے سے آگ کا رخ بلڈنگ کے اس حصے کی طرف ہوا۔ جو پہلے آگ سے بچ گیا تھا۔ انہوں نے کہا۔ کہ ریسکیو کے اہلکار اگر ایک کھلی جگہ میں آگ نہیں بجھا سکتے۔ تو گنجان علاقوں میں ان سے بہتر کارکردگی کی کیا توقع رکھی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا,کہ مالک مکان اور کرایہ داروں کے سامان سمیت لاکھوں کا نقصان ہو اہے۔ اور ان کا چلتا ادارہ برباد ہو گیا ہے۔ جسے دوبارہ بحال کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے انہوں نے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا۔ کہ ان کو دوبارہ اپنے پاؤں کھڑا کرنے کیلئے ان کی مدد کی جائے۔ڈسٹرکٹ کواڈینٹرکاروان این جی او فریدہ سلطانہ نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اس بلڈنگ کے اندرکاروان این جی اوکے دفتر،کاروان وکیشنل سکول اورروزگارسنٹرتھے ساتھ کمروں پرمشتمل تمام دفتری سامان تقربیا35لاکھ سے جدیدآلات جل کرخاکسترہوئے جس میں سلائی کڑائی مشین،پیکومشین،بنیان بنانے کی مشین،کوکینگ کے سامان،لیپ ٹاپز،کمپیوٹرز،فرنیچر،دیگرجدیدآلات شامل ہیں ۔انہوں نے کہاکہ 19کمروں پرمشتمل بلڈنگ آگ بجھانے والے متعلقہ اہلکاروں کے نااہلی کی وجہ سے جل کرخاکسترہوگئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں