299

چترال چمبر آف کامرس اور یونیورسٹی آف چترال کے درمیان مفاہتی یادداشت پر دستخط

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال ) حکومت صوبے کے ہر ضلع میں ترقی اور خوشحالی کے لئے یکساں پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے معاون خصوصی برائے صنعت وتجارت عبدالکریم نے چترال چمبر آف کامرس اور یونیورسٹی آف چترال کے درمیان مفاہتی یادداشت پر دستخط کے حوالے سے منعقدہ اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈٖاکٹر بادشاہ منیر بخاری، چترال چمبر آف کامرس کے صدر محمد وزیر خان،ڈپٹی سیکرٹری ہائر ایجوکیشن منہاس الدین،چترال چمبرآف کامرس کے بانی وسابق صدر سرتاج احمد خان،پی ٹی آئی رہنما محمدقاسم اور انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر نذیر احمد موجود تھے۔ معاون خصوصی عبدالکریم نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے حوالے سے دونوں کو مبارکباد پیش کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ضلع چترال میں معدنیات اور ہائیڈرو پاؤر میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔اُنہوں نے ہدایت دی کہ ضلع چترال میں صنعتی اور تجارتی ترقی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ کا اہتمام کیا جائے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو چترال مدعو کریں۔معاون خصوصی نے چترال اور خاص کر عورتوں کی فنی تربیت کے حوالے سے عزم کا اظہار کیا کہ وہ عنقریب SMEDAکے وفد کو اس کے بارے میں خصوصی احکامات جاری کریں گے۔اُنہوں نے چترال چمبر آف کامرس اور یونیورسٹی آف چترال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے تعاون سے بے روزگاری پرقابو پایا جاسکتا ہے۔۔اس حوالے سے پراجیکٹ ڈائریکٹر چترال ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری نے کہا کہ اس سے ضلع چترال میں تجارتی اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ضلع کے لوگوں کی فنی تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ لوگ اپنا کاروبار خود کریں اور ساتھ ساتھ اُنہوں نے چترال کے مختلف شعبہ جات پر روشنی ڈالی جو کہ ضلع کی خوشحالی اور تجارتی سرگرمیوں میں نہایت اہم کردار ادا کرسکیں گی۔پی ٹی آئی رہنما اورسابق صدر و بانی چمبر آف کامرس چترال سرتاج احمد خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بے روزگاری کو قابو پانے کے لئے چترال میں مختلف انڈسٹریزمیں بہت ہی گنجائش موجود ہیں۔اُنہوں نے اُمید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل قریب میں چمبرچترال آف کامرس اوریونیورسٹی آف چترال کے درمیان مفاہتی یادداشت پر دستخط چترال کے نوجوانوں،خواتین کی ترقی،زراعت،معدنیات،ہوٹل انڈسٹریز اورسیاحت سمیت دیگر ترقیاتی کاموں میں معاون ثابت ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں