241

شہیدانقلاب ذوالفقارعلی بھٹو۔۔۔۔۔۔۔۔تحریر:سیدنذیرحسین شاہ نذیر

شہیدذوالفقارعلی بھٹو کے شاندار کارناموں کی فہرست تو بہت طویل ہے مگر پاکستان میں آئین کا نفاذ اور ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والے کارنامے بھٹو صاحب کے عظیم کارناموں میں سے ایک ہیں ، نوجوان نسل بھٹوازم کو سمجھنے کی کوشش کرے شہید ذوالفقار علی بھٹو تاریخ کا ایک ایسا نام ہے جس نے انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنایا، غریب اور مزدوروں کو سر اٹھا کرجینے کا ڈھنگ سکھایا ۔
سابق وزیراعظم جناب ذوالفقار علی بھٹو کا شمار دنیا کے عظیم راہنماؤں میں ہوتا ہے۔ بھٹو صاحب کی ذات سے کسی کو ہزار اختلاف ہوں، پر یہ سچائی اپنی جگہ ہے کہ وہ ایک تاریخ ساز اور عہد آفریں شخصیت تھے۔ وہ پاکستان کی تاریخ کا ایک بہت بڑا نام اور ناقابل فراموش کردار ہیں۔ وہ سیاستدان، اعلیٰ تعلیم یافتہ، بے حد وسیع المطالعہ، وقت کے نبض شناس اور منفرد شخصیت کے مالک تھے۔ انھوں نے دنیا سے اپنی خطابت و ذہانت کا لوہا منوایا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی تمام خامیوں اور بشری کمزوریوں کے باوجود عوام کی بھاری اکثریت آج بھی ان کا احترام کرتی ہے۔ صدیوں پرانی تاریخ یہ ہی کہتی ہے کہ دیر سے سہی لیکن جیت ہمیشہ حق اور سچ کی ہوتی ہے۔

00010231

ملک میں ہونیوالے مظاہروں کے نتیجے میں قائدِ عوام کو دوبار نظر بند کرکے رہا کیا گیا، بعدازاں ذوالفقار علی بھٹو کو قتل کے ایک مقدمہ میں گرفتار کرلیا گیا اور 18 مارچ 1977ء کو انہیں اس قتل کے الزام میں موت کی سزا سنادی گئی۔
ذوالفقار علی بھٹو نے اس سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی، جس میں تین ججوں نے انہیں بری کرنے کا اور تین ججوں نے انہیں سزائے موت دینے کا فیصلہ کیا۔
ان کے اہم اور بڑے کارناموں میں 1973ء کے متفقہ آئین کی منظوری شامل ہے۔ ملک کے قیام کے 26 سال بعد پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے قوم کو ایک متفقہ آئین دیا، ان کا دوسرا کارنامہ جو انہیں روز قیامت اللہ تعالیٰ کی عدالت میں بھی سرخ رو کرے گا، وہ قادیانیوں کو اقلیت قرار دینا ہے، خدا کی قسم ذوالفقار علی بھٹو کے علاوہ اس وقت ملک میں کسی اور کی حکومت ہوتی تو وہ ایسا عظیم کارنامہ شاید کبھی سرانجام نہ دے سکتی۔ انیسویں صدی کی ابتداء میں انگریز نے برصغیر میں اپنی حکومت کو دوام بخشنے کے لئے قادیانی فرقہ بنایا، یہ واحد فرقہ ہے جس نے مسلمانوں پر مسلمانیت کا لبادہ اوڑھ کر حملہ کیا اور جس قدر نقصان قادیانی فرقے نے اسلام کو پہنچایا ہے، اس قدر غیر مسلم بھی اسلام کو نہیں پہنچاسکے۔ بھٹو کا ایک اہم کارنامہ یہ بھی تھا کہ انہوں نے فروری 1974ء میں ملک میں اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی۔ ذوالفقار علی بھٹو چاہتے تھے کہ مسلمان ممالک اپنا ایک علیحدہ اسلامی بنک بنائیں۔ پاکستان کو ایٹمی صلاحیت سے مالامال کرنے کیلئے ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی بنیاد بھی ذوالفقار علی بھٹو ہی نے رکھی تھی۔ 1974ء میں بھارت نے ایٹمی دھماکہ کیا تو اسی وقت ذوالفقار علی بھٹو نے سوچ لیا تھا کہ بھارت سمیت مغربی ممالک کا مقابلہ کرنے اور دنیا میں پاکستانیوں کا سربلند کرنے کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان ایٹمی صلاحیت سے مالا مال ہو۔
5 جولائی 1977ء کو جب ملک میں مارشل لاء نافذ کیا گیا تو اس وقت تک ذوالفقار علی بھٹو نے ملکی حالات اپنے حق میں کر لئے تھے۔پاکستانی سیاست کے اْفق کے اس چمکتے ستارے کو راولپنڈی ڈسٹرکٹ جیل میں 4اپریل اْنیس سو اْناسی کو پھانسی دیدی گئی لیکن پاکستان کی سیاست آج بھی اْن کی شخصیت کے گرد گھومتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں