259

نان کسٹم پیڈ گاڑیاں رکھنے والے ہوشیار ہو جائیں،،حکومت نے بڑے اقدام کا فیصلہ کرلیا

اسلام آباد/وفاقی حکومت نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ادائیگیوں کے توازن کے لیے دو آپشنز ہیں، ایک آپشن دیوالیہ ہونے کا ہے اور دوسرا آئی ایم ایف کا پروگرام لینے کا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر دیوالیہ ہوتے ہیں تو پاکستانی روپے کی قدر بہت کم ہو جائے گی اور ملک میں سرمایہ کاری بھی متاثر ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس جا کر اصلاحات لائیں گے، حکومت کی کوشش ہو گی کہ کمزور طبقے پر کوئی بوجھ نہ پڑے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومتی وسائل وہاں لگائیں گے جہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو۔پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ماہرین معاشیات کہتے ہیں پیپلز پارٹی کے دور میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا، پاکستان کی تاریخ میں صرف ن لیگ کے دور میں ملکی برآمدات میں کمی ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کہتا ہے میں اسحاق ڈار کی پالیسیوں کی پیروی کر رہا ہوں، اسحاق ڈار کہتے ہیں اسد عمر نے معیشت تباہ کر دی۔اسد عمر نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ 19 ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے باعث ہوا، ڈالر کی قیمت اس کی طلب میں اضافے کے باعث بھی بڑھی۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ حکومت کے آخری 7 ماہ میں ڈالر کی قیمت 105 سے بڑھ کر 127 روپے ہوئی جب کہ ہمارے دور میں ڈالر کی قیمت میں 14 سے 15 روپے کا اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی مدت مکمل ہونے تک معاشی اعشاریے ن لیگ کی نسبت بہتر ہوں گے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے برآمدی شعبے کے لیے گیس اور بجلی سستی کی، رواں ماہ برآمدات کے شعبے میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے برآمد کندگان کو ٹیکس ریفنڈز جاری کیے، معیشت کی بہتری کے لیے بنیادی اصلاحات کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ن لیگ کو معلوم ہو گیا تھا مستقبل میں ان کا حکومت میں آنے کا کوئی چانس نہیں، ن لیگ حکومت ہر شعبہ میں اربوں روپے کا خسارہ چھوڑ کر گئی۔سابق وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان کے دور میں پی آئی اے کو پاکستان کی تاریخ کا ریکارڈ 70 ارب روپے کا خسارہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی فیملی اسٹیل کے کاروبار سے منسلک ہے، دبئی اور جدہ میں نواز شریف فیملی کی اسٹیل ملز سونا اگلتی ہیں جب کہ نواز شریف کے دور میں پاکستان اسٹیل مل بند ہوئی۔اسد عمر نے کہا کہ 30 سال میں 12 آئی ایم ایف پروگرام لیے گئے، گزشتہ حکومتیں ملک کو بحرانوں میں دھکیل گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے بھی آئی ایم ایف کے پروگرام سے حکومت شروع کی تھی، ہم بھی آئی ایم ایف پروگرام سے شروعات کر رہے ہیں، ہماری حکومت کے آخر میں ن لیگ کے دور کا موازنہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو گا لیکن آئی ایم ایف پہلے کی نسبت کم سخت شرائط پر بات چیت کر رہا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرنسی کی مضبوطی اچھی معیشت جانچنے کا پیمانہ نہیں ہے، نقصان تب ہوتا ہے جب مصنوعی طریقے سے روپے کی قیمت مستحکم رکھی جائے۔ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ ٹیکس ایمنسٹی سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس معاملے پر اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے درمیان اختلاف ختم ہو گئے ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس پر نوٹسز جاری کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گرے اکانومی کا درست اندازہ نہیں لیکن اس کا حجم بہت زیادہ ہے۔اسد عمر نے کہا کہ رواں مالی سال میں 2900 ارب روپے کے خسارے بنتے ہیں لیکن ہم حکومت بجٹ خسارہ کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔زیر سمندر تیل نکلنے سے متعلق سوال پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ ابھی صرف 3500 میٹر ڈرلنگ ہوئی ہے، زیر سمندر تیل نکل گیا تو یہ بہت بڑی کامیابی ہو گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں