291

ڈی ای اوچترال کومعطل کرکے ایک اعلیٰ مجازآفیسرکی نگرانی میں کلاس فورکی بھرتیوں میں بے قاعدگی کی تحقیقات کی جائیں/ایم این اے/ایم پی اے چترال

پشاور(پریس ریلیز)ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرچترال کومعطل کرکے ایک اعلیٰ مجازآفیسرکی نگرانی میں کلاس فورکی بھرتیوں میں بے قاعدگی کی تحقیقات کی جائیں،اورڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرکے خلاف فوری محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے اقلیتی ممبرکی مداخلت سے محکموں میں بے چینی ہے اورامن امان کامسئلہ پیداہونافطری امرہے ۔آئندہ کیلئے کسی بھی محکمہ میں اقلیتی ممبرکی مداخلت ناقابل برداشت ہوگی۔ان خیالات کااظہارممبرقومی اسمبلی مولاناعبدالاکبرچترالی اورممبرصوبائی اسمبلی چترال مولاناہدایت الرحمن نے پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران بعدازاں چیف سیکرٹری سے ملاقات میں کیا۔انہوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ کے احکام کے باوجودمنتخب نمائندوں کواعتماد میں نہیں لیاگیا۔لینڈڈونرزکے حقوق پامال کئے گئے ۔انہوں نے کہاکہ سکولوں کے قریب ترین نوجوانوں کوبھرتی کرنے کے بجائے دوسری یوسیزسے 58افرادسیاسی بنیادپربھرتی کروایاگیااورموجودہ ڈی ای اوچترال نے سلیکشن کمیٹی سے مشاورت کے بغیرغیرقانونی بھریتاں کردی ہ یں ۔انہوں نے کہاکہ چترال ایک پرامن علاقہ ہے اگراسی طرح غیرقانونی کام صوبائی مداخلت سے کروائے گئے توکسی وقت بھی امن وامان کامسئلہ پیداہوگا۔اوراس کی تمام ترذمہ داری وزیراعلیٰ اورضیاء اللہ بنگش پرعائدہوگی۔انہوں نے مزیدکہاکہ بھرتیوں سے چنددن پہلے ڈی ای اوکی ٹرانسفراورپھربحالی ٹوپی ڈرامہ اورغیرقانونی بھریتوں کے لئے راہ ہموارکرناتھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں