187

ایم این اے اورایم پی اے کلاس فور بھرتیوں کی آڑ میں ایم پی اے وزیر زادہ کے خلاف اپنی مذہبی اور سیاسی بُغض کی انتہا کر دی ہے /پی ٹی آئی کاپریس کانفرنس

چترال ( محکم الدین ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماﺅں اور انصاف لائرز فورم کے عہدہ داروں نے چترال کے ممبران اسمبلی مولانا عبدالاکبرچترالی اور مولانا ہدایت الرحمن کو خبردار کیا ہے ۔ کہ کلاس فور ملازمتوں کا بہانہ بنا کر ایم پی اے چترال وزیر زادہ اور کالاش قبیلے کو دی گئی دھمکی پر معافی نہیں مانگی ۔ تو ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی ۔ چترال پریس کلب میں پاکستان تحریک انصاف کے صدر عبداللطیف ،سجاد احمد ، جاوید علی خان ایڈوکیٹ ، الطاف گوہر ایدوکیٹ ، نابیگ ایڈوکیٹ ، مختار علی شاہ ایڈوکیٹ کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ چترال کے ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی اور مولانا ہدایت الرحمن کلاس فور بھرتیوں کی آڑ میں ایم پی اے وزیر زادہ کے خلاف اپنی مذہبی اور سیاسی بُغض کی انتہا کر دی ہے ۔ اور اس سلسلے میں چترال کے امن کو بھی داﺅ پر لگاکر انتہائی پُر امن کالاش قبیلے کو میڈیا کے سامنے دھمکیاں دی ہیں ۔ جس کی ہم پُر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کلاس فور بھر تیوں کا مسئلہ صوبائی ہے ۔ اُس میں ایم این اے کی مداخلت بالکل غیر قانونی ہے ۔ جس کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا ۔ جبکہ جو تقرریاں کی گئی ہیں ۔ اُس میں بھی مولاناہادیت الرحمن کی سفارش پر 13افراد بھرتی کئے گئے ہیں ۔ اور ایم پی اے وزیر زادہ نے صرف پانچ امیدواروں کی سفارش کی ہے ۔ جبکہ دیگر آسامیاں لینڈ اونرز ، سن کوٹہ اور ریٹائرڈ ملازمین کوٹے میں پُر کئے گئے ہیں ۔ عبد اللطیف نے کہا ۔ کہ جس بندے کو قومی اسمبلی میں قانون سازی اور چترال کے میگا پراجیکٹس کے حوالے سے آواز ااٹھانے کیلئے اسلام آباد بھیجا گیا تھا ۔ وہ پشاور میں کلاس فور بھرتیوں کے پیچھے بھاگ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ان لوگوں نے ہمیشہ چترال کے لوگوں کو مذہبی طور پر تقسیم کرکے ووٹ حاصل کئے ۔ اور آج بھی اُن کی طرف سے چترال کے اندر مذہبی تفرقہ بازی کو ہوا دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لیکن عوام چترال اُن کے بہکاوے میں ہر گز نہیں آئیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ مولانا عبد الاکبر دو مرتبہ قومی اسمبلی کے ممبر رہے ہیں ۔ ہم اُن سے پوچھتے ہیں ۔ کہ وہ وفاق میں کتنے چترالی نوجوانوں کو ملازمتین دینے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایم پی اے وزیر زادہ صرف اقلیتوں کا نہیں ۔ پورے چترال کا ایم پی اے ہے ۔ جس میں چترال کے مسائل حل کرنے ، حکومتی طریقہ کار اور قواعد و ضوابط کو سمجھنے اور کام کرنے کی بھر پورصلاحیت موجود ہے ۔ یہی وجہ ہے ۔ کہ سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کے سلسلے میں صوبائی حکومت میں اُن کا بہت بڑا کردار ہے ۔ اور چترال کے کئی مقامات کو سیاحتی فہرست میں شامل کرنے میں اُن کی کو ششیں شامل ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن اور ایم این اے مولانا عبدالاکبر کو ان کی خدمات ہضم نہیں ہوتیں ۔ عبد اللطف نے کہا ۔ کہ اقلیتوں کو دھمکی دینے اور مذہبی منافرت پیدا کرنے پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے ۔ اور تحریک انصاف منفی سیاست کرنے والوں اور چترال کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر ے گی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں