189

پی ٹی ائی کی حکومت کو نو مہینے ہو گئے ہیں ۔ لیکن ہر روز عوام مزید مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں۔امیرجماعت سراج الحق

چترال (محکم الدین ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے ۔ کہ تحریک انصاف کی حکومت کو نو مہینے ہو گئے ہیں ۔ لیکن ہر روز عوام مزید مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں ۔انہو ں نےاپنے کسی ایک وعدےپر بھی عمل نہیں کیا۔ سبز باغ دیکھا کر لوگوں کو گمراہ کیا گیا ۔ اورسیز افراد کا بھی اس حکومت کو لانے میں بہت بڑا کردار تھا ۔ وہ بھی اب مایوس ہو گئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے چترا ل کےاپنے تین روزہ دورے کے دوران جماعت اسلامی آفس چترال میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی چترال مولانا جمشیداحمد , ایم این اے چترال مولانا عبد الاکبر چترالی اور دیگر قائدین موجود تھے ۔ انہوں نےکہا ۔ کہ اس حکومت کے پاس کوئی وژن نہیں ہے ۔ایک گرد و غبار اور شور و غل میں اپنی ناکامیاں چھپانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہے اور معشیت کو دلدل سے نکالنے کیلئے کچھ کرنے کے قابل نہیں ہے ۔ سراج الحق نے کہا ۔ کہ قومی اسمبلی کےاجلاسوں میں قانون سازی کرنے کی بجائے آرڈننس کے ذریعے کام چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ جو تشویشناک ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال جیسے دور دراز کے پسماندہ اضلاع کے لوگ اس حکومت میں انتہائی مشکل میں ہیں ۔گذشتہ حکومت کے دوران سیلاب اور زلزلے میں اس علاقے کو نظر انداز کیا گیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے پریشا ن ہیں ۔ کوئی صورت نظر نہیں آرہی ۔ اپر چترال ضلع کا اعلان کرکے لوگوں کو ایک اور مصیبت سے دوچار کر دیا ہے ۔ ضلع کیلئے دفاتر نہیں اور نہ ملازمیں کے بارے میں اقدامات نظر آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کی تقدیر بدلنےکیلئے اسے واخان کے راستے تاجکستان اور وسطی ایشیا سے لنک کرنا انتہائی ضروری ہے۔ تاکہ تجارت کے فروغ سے علاقے کومعاشی استحکام مل سکے ۔ اس حوالے سےایم ایم اے کی حکومت نے پہلے ہی سروے کیا ہے ۔ جس پر صرف کام کرنا باقی ہے ۔ اس روٹ سے چترال میں صنعتی انقلاب آئے گا۔ انہوں نے چترال تاجکستان فضائی سروس شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا ۔ کہ حکومت کی طرف سے چترال سی پیک روٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔ لیکن ابھی تک اس سلسلے میں عملی کام نظر نہیں آ رہے ۔ یہ روٹ چترال , ملاکنڈ اور پشاور کی ترقی کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال اپنی امن اور خوبصورتی کی وجہ سے سوئزلینڈ سے کم نہیں ۔ اس حکومت کو سیاحت کے فروغ کیلئےسنجیدہ کوششیں کرنی چاہیے۔اور سیاحوں کو سہولت دینے کیلئے لواری ٹنل اپروچ روڈ سمیت چترال کی دیگرسڑکوں کی بلاتاخیر تعمیر کی جانی چاہئیے۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے ایک کروڑ ملازمتوں میں چترال کوحصہ دینے اور پچاس لاکھ گھروں کی تقسیم میں چترال کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ تاکہ 2015کے سیلاب سے متاثرہ افراد دوبارہ بحال ہو سکیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ۔ کہ گذشتہ الیکشن بالکل آزادانہ نہیں تھے ۔ بلکہ ان لوگوں کو ایک منصوبے کے تحت لایا گیا ہے ۔ جس کا اعتراف خود پی ٹی آئی نے کیا ہے ۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا ۔ کہ ہم اس حکومت کے خلاف ایوان کے اندر اور باہر دونوں اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں ۔ تاہم یہ حکومت خود اپنے انجام پہنچنے والی ہے ۔ جس کیلئے کسی بڑے جدو جہد کی ضرورت نہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں