360

شہدا ء اے پی ایس کی یاد اور فروغ امن کے حوالے سے سیپ پاکستان آوازپروگرام کے تحت تقریب کا انعقاد

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال) تحصیل ناظم چترال مولانا محمد الیاس نے کہا ہے ۔ کہ مسلمانوں کے اندر دہشت گردی کا فروغ در اصل دین اسلام سے دوری ہے ۔ اللہ پاک نے اقراء کا حکم دے کر تمام علوم حاصل کرنے کے راستے کھول دیے ۔ لیکن بد قسمتی سے علم کو تقسیم کردیا گیا ۔ اسی بنا پر آج بھی مسلمان جہالت کے اندھیروں میں بھٹک رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال پبلک سکول اینڈ کالج چترال میں گذشتہ روز اے پی ایس پشاور کے شہدا کی یاد میں ساوتھ ایشیاء پارٹنر شپ پاکستان کے آواز پروگرام کے تحت منعقدہ ایک پُر وقار تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ملک میں امن اور بھائی چارے کے فر وغ اور نفرت و دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تعلیم اکسیر کی حیثیت رکھتی ہے ۔ اور ہمیں اپنے دشمنوں سے انتقام لینے کیلئے تعلیم کو عام کرنے کی ضرورت ہے ۔ مولانا الیاس نے کہا ۔ کہ چترال سے تعلق رکھنے والے اے پی ایس سکول کے طالب علم یاسراللہ شہید کے نام پر چترال میں لائبریری قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انشااللہ اس کا قیام عمل لایا جائے گا ۔انہوں نے معاشرے سے نفرت اور فرقہ واریت کے خاتمے اور باہمی یگانگت و اخوت کو فروغ دینے کیلئے ،،بولو ذمہ داری سے،، مہم کاباضابطہ افتتاح کیا ۔ تاکہ کسی بھی مسلک و مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے احساسات مجروح نہ ہوں ۔ اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ کے اندرامن سے متعلق پیغامات بھیجے جائیں گے تاکہ معاشرے سے نفرت اوربدامنی کامکمل خاتمہ کیاجاسکے۔ کو آرڈنیٹر ساوتھ ایشیاء پارٹنر شپ پاکستان محمد اسماعیل نے کہا ۔کہ یہ تقریب دو پہلووں پر انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔اول یہ اے پی ایس کے اُن معصوم شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منعقد کیا گیا ۔ جنہوں نے دنیا کی تاریخ میں قربانی دینے کے حوالے سے نا قابل یقین مثال قائم کی ۔ دوئم یہ کہ ملک میں امن و آشتی کی خاطر نفرت اور فرقہ واریت کی آگ بجا کر محبت کی شمعیں روشن کرنے کی راہ ہموار کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ایس کا ناقابل فراموش واقعہ مستقبل میں بد امنی سے پاک ماحول کے قیام کا درس دیتا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کی یہ ذمہ داری بنتی ہے ۔ کہ امن و امان میں خلل پیدا کرنے والے عناصر جن میں لاؤڈ سپیکر کے ذریعے نفرت انگیز تقاریر کرکے دوسرے لوگوں کے جذبات کو بر انگیختہ کرنے اور وال چاکنگ کی روک تھام کرنے کیلئے موثر اقدامات کرے ۔ جس کا ذکر نیشنل ایکشن پلان میں واشگاف الفاظ میں کیا گیا ہے ۔ محمد اسماعیل نے ملک میں قیام امن کیلئے پاک فوج کے کردار کی تعریف کی ۔ اور کہا ۔ کہ پاکستان کو اپنی بہادر فوج پر فخر ہے ۔ جنہوں نے نہ صرف ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنے میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں پوری کیں ،بلکہ ملک کے اندر دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں بے پناہ قربانیاں دے کر کامیابیاں حاصل کیں ۔ آواز ڈسرکٹ فورم کے صدر عبد الولی خان ایڈوکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ امن اللہ کی طرف سے سب سے بڑی نعمت ہے ۔ اور اللہ پاک نے قرآن کریم میں اس کی اہمیت کو واضح کیا ہے ۔ اور امن کا قیام تعلیم کے بغیر ناممکن ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ دہشت گردوں نے معصوم بچوں کو ناکردہ گناہ کی سزا دے کر خود اپنے لئے جہنم کا راستہ چُن لیا ہے ۔ ان شہداؤں کا خون کبھی بھی رائیگان نہیں جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ ہم اس غم میں اُن تمام والدین کے ساتھ ہے جن کے جگر گوشے دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بن کر جام شہادت نوش کیا ۔ ڈسٹرکٹ پروگرام افیسرآواز پروگرام چترال آسیہ اجمل اور ممبر آواز فورم شمیم اعجاز ،بی بی جان نے کہا ۔ کہ ماؤں کے غم اور درد دل کا اندازہ کوئی نہیں کر سکتا ۔ اے پی اسی کے نونہالوں کا غم ماؤں کیلئے ایک ناقابل برداشت سانحہ تھا ۔ جس کے اثرات کبھی بھی زائل نہیں ہو سکتے ۔ ناظم اسلامی جمعیت طلبہ چترال اشفاق احمد اورنوجوان قلمکار فدا الرحمن نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب کے دوران کئی طلبہ نے شہدا کی یاد میں مرثیہ خوانی کی اور ملی نغمے پیش کئے ۔آخرمیں صدرمحفل صدرچترال پریس کلب محکم الدین محکم نے بھی پروگرام کے حوالے سے تفصیلی روشنی ڈالی ۔

DSC00393

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں