437

چترال کے نمائندے پاکستان کی آئین اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کی رولز کے تحت بھاری اکثریت سے منتخب ہو کر آئے ہیں/ایم ایم اے کاپریس کانفرنس

چترال (ڈیلی چترال نیوز) جمعیت علمائے اسلام ضلع چترال نے چترال سے ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے جیتنے والے واحد رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن کو بائی پاس کرکے اقلیتی رکن اسمبلی وزیر زادہ کو ضلعی ترقیاتی مشاورتی کمیٹی (ڈیڈاک) کا چیرمین نوٹیفائی کرنے پر صوبائی حکومت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے اور اسے چترال کے 45ہزار ووٹروں کے ساتھ سنگین مذاق قرار دے دیا ہے ۔ جمعہ کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے مولانا ہدایت اللہ ، جے یو آئی کے رہنما ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور، مولانا عبدالرحمن اور قاری جمال عبدالناصر اور جماعت اسلامی کے مولانا سلامت اللہ نے کہاکہ چترال کی واحد نشست سے کامیاب ایم ایم اے کے رکن صوبائی اسمبلی سے امتیازی سلو ک روا رکھا جارہا ہے اور انہیں ترقیاتی کاموں سے لے کر سرکاری ملازمین کے تعیناتی اور تبادلوں تک نظر انداز کیا جاتا رہاہے جبکہ اب انہیں ڈیڈاک کی چیرمین شپ سے بھی محروم رکھا گیا اور اقلیتی رکن اسمبلی کو چیرمین بنایا گیا ہے جوکہ قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف پی ٹی آئی قیادت جمہوریت کا نعرہ الاپتے ہوئے نہیں تھکتی تو دوسری طرف جنرل سیٹ پر منتخب ہزاروں لوگوں کے نمائندے سے بدترین امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے جوکہ دراصل چترالی عوام کی توہین ہے جسے مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہاکہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کی طرف سے جاری کردہ ڈایڈاک چیرمین شپ کی نوٹیفکیشن کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ پی ٹی آئی کا ایک شرمناک فعل ہے ۔ اس سے قبل ایم ایم اے کے رہنماؤں کا ایک اجلاس مقامی ٹاؤن میں بھی منعقد ہوا جس میں جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے کارکنان نے کثیر تعدا د میں شرکت کرکے صوبائی حکومت کی مذمت کی اور نوٹیفیکیشن واپس لینے اور مولانا ہدایت الرحمن کو چیرمین بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد پاس کیا۔ انہوں نے کہاکہ مطالبہ منظور نہ ہونے کی صورت میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں