176

گلگت چترال چکدرہ شاہراہ کا چترال کی طرف سے سروے شروع ہو چکا ہے جبکہ گلگت کی طرف ابھی تک سروے شروع نہیں ہو سکا/وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن کا ڈی جی ایف ڈبلیو او اور چیئرمین این ایچ اے سے ٹیلی فونک رابطہ ،شاہراہ قراقرم اور دیگر شاہراہوں میں کام کے حوالے سے گفت و شنید ،وزیر اعلیٰ نے شاہراہ قراقرم میں تتہ پانی کے مقام پر آئے روز سلائیڈنگ اور مسافروں کو پریشانی کے حوالے سے کہا کہ شاہراہ بابوسر اور شاہراہ قراقرم چلاس کے مقام پر ملتی ہیں وہاں سے آگے گلگت اور سکردو تک سنگل راستہ ہے اور کوئی متبادل راستہ نہیں ہے جبکہ اس مقام پر ہمیشہ مسافروں کو مشکلات پیش آتی ہیں ،شاہراہوں کی دیکھ بھال صوبائی حکومت کا سبجیکٹ نہیں ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کے پاس یہ ذمہ داری ہے لہٰذا دونوں ادارے گلگت بلتستان کے مسافروں کی اس پریشانی کے خاتمے کیلئے اقدامات کریں وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ بابوسر شاہراہ پر آئے روز حادثات ہوتے ہیں جس کی وجہ شاہراہ پر سیفٹی گارڈ نہ ہونا ہے جبکہ اب سیاحوں کے آنے کا موسم آچکا ہے گلگت بلتستان کی آبادی سے زیادہ سیاح آتے ہیں ایسے میں ضروری ہے کہ شاہراہوں کی حالت زار درست کی جائے بالخصوص تتہ پانی کے مقام پر شاہراہ کی مناسب مرمت یا متبادل حل تلاش کیا جائے جس پر ڈی جی ایف ڈبلیو او اور چیئرمین این ایچ اے نے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ ایک ہفتے تک تتہ پانی کے مقام پر شاہراہ کی ریپئرنگ اور متبادل تلاش کیا جائے گا جبکہ دیگر شاہراہوں کی دیکھ بھال کے لئے بھی مناسب انتظامات کئے جائیں گے۔جبکہ شاہراہ بابوسر میں بہت جلد حفاظتی انتظامات کئے جائیں گے اور ہماری کوشش ہے کہ رسک کم سے کم لیا جائے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ گلگت چترال چکدرہ شاہراہ کا چترال کی طرف سے سروے شروع ہو چکا ہے جبکہ گلگت کی طرف ابھی تک سروے شروع نہیں ہو سکا ہے اس حوالے سے این ایچ اے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے جس پر این ایچ اے کے چیئرمین نے کہا کہ ایک ماہ میں اس پر کام شروع ہوگا اور اس کی رپورٹ ایک ماہ میں صوبائی حکومت کو پیش کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں