187

پرانے ضلع کانام ضلع چترال ہی رہنے دیاجائے،عوامی حلقوں کامطالبہ

چترال(چ،پ)صوبائی حکومت کے فیصلے کے مطابق اپر چترال ضلع کا وجو د عمل میں آگیا ہے اور نئے تشکیل شدہ ضلع کے لئے ڈپٹی کمشنر کی تعیناتی بھی عمل میں آگئی ہے۔ اب عملاً صوبہ خیبر پختونخوا کارقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ”چترال“ دو حصوں میں تقسیم ہوچکا ہے۔ حکومتی فیصلے کے مطابق نئے قائم ہونے والے ضلع کا نام ”اپر چترال“ رکھا گیا ہے جبکہ بونی اس نئے ضلعے کا صدر مقام ہوگا۔ تاہم اپر چترال ضلع کے قیام کے ساتھ ہی پرانے ضلع کو ”لوئر چترال“ کا نام دیاجا رہا ہے۔ اس سلسلے میں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت پرانے ضلع کے لئے لوئر چترال کا نام مختص کرنے کے بجائے اسے ”چترال“ ہی رہنے دے کیونکہ تحصیل چترال جو کہ اب پرانا ضلع چترال کی حیثیت سے اب تحصیل چترال اور تحصیل دروش پر مشتمل ہوگا، یہاں کے لاکھوں باشندگا ن کے نجی دستاویزات کے ساتھ ساتھ سرکاری دستاویزات وغیرہ میں ضلع کا نام ”چترال“ درج ہے، اب ضلع چترال کو ختم کرکے ”لوئر چترال“ نام دینے سے حکومت کے ساتھ عام لوگوں، کاروباری طبقے اور تعلیمی اداروں کو مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنا پڑیگا، بالخصوص بیرون ممالک میں ملازمت کرنے والے لوگ یا بیرون ممالک جانے والے لوگوں کو اضافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑیگا۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع چترال کی تقسیم پر عملدرآمد کے بعد صرف اپر چترال کا اضافہ کیا جائے نہ کہ پہلے سے موجود پرانے ضلع کو بھی نیا نام دیکر نئے مسائل نہ پیدا کئے جائیں۔پرانے ضلع کانام ضلع چترال کی رہنے دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں