186

سعودی حکومت کی طرف سے ملنے والی امدادی پیکیج کی تقسیم کے نام پر محکمہ بیت المال اور ویلج ناظمین کی ملی بھگت سے بندر بانٹ کرنے اور اقرباءپروری کرنے پر شدید رد عمل

چترال ( محکم الدین ) چترال شہر کے اطراف سے تعلق رکھنے والے مستحق افراد نے سعودی حکومت کی طرف سے ملنے والی امدادی پیکیج کی تقسیم کے نام پر محکمہ بیت المال چترال اور ویلج ناظمین چترال ٹاون کی ملی بھگت سے بندر بانٹ کرنے اور اقرباءپروری کرنے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ اور کہا ہے، کہ آخر تمام غرباءاور مستحقین چترال شہر میں کہاں بستے ہیں ۔ کہ شہر کے مضافات کے نادار کسی کو نظر نہیں آرہے ہیں ۔ مختلف دیہات کے باشندوں نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ۔ کہ حکومت سعودی عرب نے ماہ رمضان میں مستحقین کیلئے امدادی پیکیج کی فراہمی کو ممکن بنایا ، وہ یقینا قابل ستائش ہے ۔ لیکن افسوس کا مقام یہ ہے ۔ کہ ہر بار بعض مقامی ناظمین کی ایما پر انتظامیہ امدادی اشیاءچترال شہر میں ہی تقسیم کرتی ہے ۔ جس سے اطراف کے مستحق نادار اور غرباءمحروم رہتے ہیں ۔ اور موجودہ تقسیم بھی سابقہ کی طرح اقرباءپروری کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس سے قبل حکومت قطر کی طرف سے ملنے والی امداد کی بھی بندر بانٹ کی گئی ۔ اور راتوں رات مستحقین کا لیبل لگا کر امدادی اشیاءو خوردونوش متفقین و اراکین اور منظور نظر افراد میں تقسیم کئے گئے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ضلعی انتظامیہ کویہ معلوم ہونا چاہیے ۔ کہ چترال شہر کے دس مربع کلومیٹر ایریا سے باہر بھی مجبو ر و نادار لوگ رہتے ہیں ۔ اور وہ شہر میں بسنے والوں کے مقابلے میںامداد کے زیادہ مستحق ہیں ۔ شہر میں امدادی اشیاءہتھیانے کیلئے ایک باقاعدہ گروپ موجود ہے ۔ جو سیاسی بنیادوں پر نمبر بنانے اور اقرباءپروری سے اپنوں کو نوازنے کے طریقوں پر عمل پیرا ہے ۔ انہوں نے محکمہ ذکواة کے طریقہ کار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ۔ اور کہا ۔ کہ ہربار امدادی اشیاءکی تقسیم کے موقع پر دوسرے علاقو ں کے مستحقین کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے اور اس گینگ میں محکمہ بیت المال بھی شامل ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں