236

ڈویژنل اکاوٹنس سی اینڈڈبلیوچترال آفس کے اندر اہلکاروں کا ایک گروپ کے ذریعے رشوت ستانی کا بازار گرم کررکھا ہے/ٹھیکہ داروں کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) سی اینڈ ڈبلیو ڈویژن چترال کے ساتھ کام کرنے والے ٹھیکہ داروں نے ڈویژنل اکاونٹس افیسر عمران خان کی دفتر سے طویل غیر حاضری، مبینہ رشوت ستانی اور غیر اخلاقی اور ناشائستہ روئیے سے نالان ہوکر سخت احتجاج پر اترآتے ہوئے ترقیاتی کاموں کے سائٹوں پر کام بند کرنے سمیت دفتر کو تالالگانے کی دھمکی دیتے ہوئے اکاونٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ نہ صرف اس افسر کو چترال سے فوری طور پر تبدیل کیا جائے بلکہ ان کے خلاف انکوائری بھی کیا جائے۔ جمعرات کے روز آل گورنمنٹ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر نورا حمد خان نے فضل الرحمن، حاجی محمد خان، حاجی امان اللہ، امیر اللہ خان، جاوید اختر، ناصر احمد خان اور دوسروں کی معیت میں چترال پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس سال فروری میں اکاونٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا نے جس افسر کو سی اینڈ ڈبلیو ڈویژن چترال میں ڈویژنل اکاونٹس افیسر تعینات کیا ہے، وہ تمام مسائل کا جڑ بنا ہوا ہے جو اپنے آپ کو بادشا ہ اور ٹھیکہ داروں کو اپنا زرخرید غلام ٹھہراتے ہیں اور ہر ماہ 27دن پشاور میں گزارنے کے بعد چترال آتے ہیں اور اس طویل غیر حاضری کی وجہ سے ٹھیکہ دار برادری کو درپیش مشکلات کا اندازہ ہر کوئی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ افسر کھلم کھلا رشوت طلب کرنے سے بھی نہیں کتراتے اور اغلانیہ طورپر کہتے ہیں کہ اس آمدنی میں اوپر والوں کا بھی ایک حصہ موجود ہے جبکہ سی اینڈ ڈبلیو آفس کے اندر اہلکاروں کا ایک گروپ کے ذریعے رشوت ستانی کا بازار گرم کررکھا ہے اور ٹھیکہ داروں کی سیکورٹی کے بلوں پر بھی رشوت لے لیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ افسر اخلاق سے گرا ہوا شخص ہے جن کا لوگوں سے رویہ انتہائی ناشائستہ، غیر اخلاقی اور ہتک امیز ہے جبکہ چترال کے عوام شرافت کے پیکر ہیں اور اپنی بے عزتی برداشت نہیں کرسکتے اور کسی بھی وقت ان کی بداخلاقی کی وجہ سے دفتر کے اندر نا خوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے۔ ٹھیکہ دار برادری کے رہنماؤں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ دفتر سے طویل غیر حاضری اور کسی دفتر میں اپنے نمائندے کی بری کارکردگی پر اکاونٹنٹ جنرل آفس کیوں خاموشی اختیار کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف پی ٹی آئی حکومت تبدیلی اور گڈ گورننس کا دعوی کررہی ہے تو چترال میں سی اینڈ ڈبلیو ڈویژن میں اس افسر کا رویہ اور کردار سے اس دعوے کی مکمل طور پر نفی ہوتی ہے۔ انہوں نے اڈیٹر جنرل آف پاکستان سے اس صورت حال کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں