447

پی ڈی چترال یونیورسٹی کی تقرری درست قرار،پشاور ہائی کورٹ نےپروفیسراسماعیل ولی کی رٹ درخواست خارج کر دی

 پشاور/پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اکرام اللہ اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے چترال یونیورسٹی کے  پراجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری کی تقرری کو درست قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے دائر پروفیسراسماعیل ولی کی رٹ درخواست خارج کر دی عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ اس کا موکل کالج کیڈر میں سب سے سینئر ہے۔ 2017 میں چترال یونیورسٹی کے لئے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی آسامی کا اشتہار مشتہر ہوا تھا جس کیلئے درخواست گزار اور تعینات ہونے والے پراجیکٹ ڈائریکٹر باچا منیر نے درخواست دی تاہم صوبائی حکومت نے سیاسی اثر رسوخ کی بنا پر پروفیسر بادشاہ منیر بخاری کو پراجیکٹ ڈائریکٹر چترال یونیورسٹی تعینات کر دیا اور درخواست گزار کو اس سارے عمل سے بغیر وجہ بتائے باہر کر دیا ۔ دوسری جانب پروفیسر بادشاہ منیر کے وکیل خالد رحمان نےعدالت کو بتایا کہ اس کا موکل سابق ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی پشاور یونیورسٹی رہ چکا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کا پشاور یونیورسٹی میں 19 سال کا تجربہ بھی ہے جبکہ دوسری جانب درخواست گزار کا یونیورسٹی سطح پر کوئی تجربہ نہیں کیونکہ صوبائی حکومت چترال یونیورسٹی کو کامیاب بنانا چاہتی ہے اور اس کے لئے ایک ایسے موزوں امیدوار کو مقرر کرنا چاہتی تھی جو یونیورسٹی معاملات کو بخوبی چلا سکے اس لئے درخواست گزار کو تعینات نہیں کیا گیا انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ پروفیسر ڈاکٹر اسماعیل ولی ایک ریٹائرڈ پروفیسر ہیں اور یونیورسٹی چلانے کیلئے بہت سے امور کا تجربہ ہونا لازمی ہے جو صرف چترال سے تعلق رکھنے والے پرفیسر بادشاہ منیر کے پاس ہے اس لئے اس رٹ کا جواز ہی نہیں بنتا۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد پروفیسر بادشاہ منیر بخاری کی تقرری کو درست قرار دیتے ہوئے پروفیسر اسماعیل ولی کی درخواست خارج کر دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں