174

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، حکومت نے 9 ماہ میں عوام کا سانس لینا مشکل کردیا،وزیر اعلیٰ

گلگت/وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ تبدیلی سرکار نے عوام کو عید کا تحفہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں دیا ہے۔ کنٹینر پر عوام کو جھوٹ بولتے رہے اور تبدیلی والے کہہ رہے تھے کہ مہنگائی ختم کی جائے گی لیکن اب جب سے ان کی حکومت آئی ہے 9 ماہ میں عوام کا سانس لینا مشکل کردیا ہے ۔ غریبوں کے منہ سے نولہ چھیننے کے درپے ہیں۔ آئے روز مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ گلگت ( بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں پیٹرول88روپے کا تھا اور آج 109 روپے کا ہے ، ڈیزل 99روپے کا تھا آج 123 روپے کا لیٹر ہے، ایل پی جی 1209 روپے کا سیلنڈر تھا آج 1303 روپے کا ہے، چینی 52 روپے فی کلو تھی آج 68 روپے ہے، آٹا کے10کلو والا تھیلا 359روپے کا تھا آج 397 کا ہے، بیف 361 روپے کلو تھا آج 408 روپے کا ہے، مٹن 767 روپے فی کلو تھا آج 845 روپے ہے، دال مسور 112 روپے فی کلو تھا آج 122روپے ہے، دال مونگ 114 روپے فی کلو تھا آج 155 روپے ہے، دال ماش 147 روپے فی کلو تھا آج 164روپے کا ہے، پائوڈر دودھ 400گرام والا384 روپے کا تھا آج 411 روپے ہے، کوکنگ آئل ڈھائی لیٹر 476 روپے کا تھا آج 522 روپے کا ہے ۔مجموعی طور پر 30 فیصد سے زیادہ اشیاء کی قیمتوں میںاضافہ ہوچکا ہے۔ تبدیلی کے نعرے لگانے والوں کو شرم آنی چاہئے۔ غریبوں سے جینے کا حق چھینا جارہاہے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ گلگت بلتستان انتہائی دور افتادہ علاقہ ہے ۔صوبائی حکومت نے گلگت بلتستان میں مہنگائی کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے اقدامات کئے ہیں لیکن پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے ٹرانسپورٹیشن اوراشیاء خوردنوش کے قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ جس سے عوام کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لہٰذا وفاقی حکومت کو چاہئے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کوواپس لے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں