543

سیاحتی مقامات میں دریاؤں اورچشموں اورنالوں کے پانی کومحفوظ بنانے، پھیلانے والے ہوٹلز مالکان کے خلاف کارروائی کرنے کے فیصلے کاخیرمقدم

چترال(محکم الدین)ناظم ویلج کونسل ایون ون مجیب الرحمن اورتمام کونسلرزنے سینئروزیربرائے سیاحت وثقافت وامورنوجوانان عاطف خان اوروزیربلدیات شہرام خان تراکئی کی زیرصدارت سیاحتی مقامات میں دریاؤں اورچشموں اورنالوں کے پانی کومحفوظ بنانے اوران مقامات پرسوریج کے پانی،گندگی وکچرے پھیلانے والے ہوٹلز مالکان کے خلاف کارروائی کرنے کے فیصلے کاخیرمقدم کیاہے۔جوگذشتہ روزپشاورمیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ تمام سیکرٹیز،ڈپٹی کمشنرز،اسسٹنٹ ڈائریکٹرزلوکل گورنمنٹ اورٹی ایم اوزکی موجودگی میں یہ فیصلہ بھی انتہائی خوش آئندہے کہ دریاکنارے تجاوزات کرکے ہوٹلزودیگرعمارات تعمیرکرکے دریاکے بہاؤکی راہ میں روکاٹ پیداکرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے اورہوٹل سیل کرنے کے احکامات دیے گئے۔ناظم مجیب الرحمن نے کہاکہ جس صورت حال سے چترال کے خوبصورت سیاحتی مقامات ایون اوربمبوریت کے لوگ دوچارہیں وہ بعینہ ہی یہی خاکہ پیش کرتاہے۔وادی کے زیادہ ترہوٹلزکے واش رومزاورسوریچ کے پانی،ٹھوس کچرے اورگندگی کونالہ ایون کے صاف شفاف پانی میں ڈالاجاتاہے جبکہ اسی پانی کوقصبہ ایون کی پندرہ ہزارآبادی کے لئے واٹرٹینک بناکرپائپ لائن کے ذریعے پینے کیلئے لایاگیاہے۔اورعوام ایون یہ پانی پینے پرمجبورہیں۔جبکہ کئی افراداس گندے پانی کے استعمال سے مختلف بیماریوں کاشکارہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہوٹلوں کے پاس ہزاروں سیاحوں کے فضلات اورکچروں کوٹھکانے لگانے کاکوئی انتظام نہیں اورنہ اب تک ضلعی انتظامیہ،محکمہ ہیلتھ کے ذمہ دارآفیسرزنے اس حوالے سے کوئی اقدام اٹھایاہے جس کی وجہ سے پانی کی گندگی میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔انہوں نے کہاکہ ویلج کونسل ایون ون نے اس حوالے سے متفقہ قرارداد کے ذریعے ڈپٹی کمشنر چترال اورڈی ایچ اوچترال سے فوری ایکشن لینے کامطالبہ کیاہے اوران سے اپیل کی ہے کہ صوبائی حکومت کے احکامات کے مطابق ہوٹلوں کواپنے فضلات،واش روم کاپانی اورکچرے ٹھکانے لگانے کے لئے مستقل بنیادوں پراقدامات کرنے کاپابندبنائیں اوربذات خودویزٹ کرکے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کریں۔انہوں نے وادی بمبوریت اوررمبورمیں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کی ضرورت پربھی زوردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں