204

سیلیکٹڈ وزیر اعظم اور حکومت کا سیلیکٹڈ احتساب ہمارے لئے قابل قبول نہیں/پی پی پی چترال

چترال (کریم اللہ)پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کا اہم اجلاس بونی میں منعقد ہوا جس میں پی پی پی اپر چترال کے علاوہ لوئر چترال کے عہدہ داروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس میٹنگ کا بنیادی مقصد پارٹی کے کو چیرمین آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی گرفتاری کے بعد لائحہ عمل اختیار کرنے اور ضلع اپر چترال کے قیام کے بعد پارٹی کی تنظیم نو پر غور کرنا تھا۔ اس موقع پر مقریریں نے اپنے خطاب میں سابق صدر آصف علی زرداری اور اس کی بہن کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ان کی جلد ازجلد رہائی کو ممکن بنائے۔ پی پی پی مقریرین کا کہنا تھا کہ سیلیکٹڈ وزیر اعظم اور حکومت کا سیلیکٹڈ احتساب ہمارے لئے قابل قبول نہیں ۔ ایک طرف اپوزیشن جماعتوں کی قیادت کا بغیر ثبوت کے گرفتاریاں جاری ہے تو دوسری جانب پی ٹی آئی کے عہدیداروں کے کرپشن پر نیب سمیت سارے ادارے خاموش ہے ۔ چاہے عالمیہ خان کا معاملہ ہو، پرویز خٹک کا یا پھر موجودہ وزیر اعلی محمود خان پر کرپشن کے الزامات ، اس پر اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ۔ تقریب سے خطاب کرنے والوں میں پی پی پی اپر چترال کے صدر امیر اللہ ، جنرل سیکرٹری حمید جلال،پروفیسر خلیل اللہ، پی پی پی چترال کے ضلعی نائب صدر انجینئر فضل ربی جان ، انفارمیشن سیکرٹری قاضی فیصل، پی پی پی چترال ٹاؤن کے صدر عالمزیب ایڈوکیٹ شامل تھے۔ عالمزیب ایڈوکیٹ اورٹان کے جنرل سیکرٹری فخرعالم نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقتدر حلقوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ان کا کہنا تھا مقتدر حلقے ہر دور میں پی پی پی اور عوام کے حقوق کو غضب کرتے آئے ہیں اور اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے ۔ انہوں نے سیلیکٹڈ احتساب کے خلاف بھر پور تحریک چلانے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر اپر چترال کے لئے علیحدہ ضلعی تنظیم کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ مقریرین کا کہنا تھا کہ سابقہ سب ڈویژن مستوج کی تنظیم پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا گیا ۔ میٹنگ کے آخر میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ جلد ازجلد تحصیل ، یونین کونسل اور ویلج کونسلز کی تنظیمات کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں