Site icon Daily Chitral

چترال ،اپردیر،لوئردیراورملاکنڈایجنسی میں لینڈریونیورریکارڈکمپیوٹرائزڈکیاجائے،سید جعفرشاہ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال )علاقائی شہری گروب کے طرف سے پشاورمیں ایک صوبائی مشاورتی اجلاس منعقدہوا۔جس میں خیبرپختونخوااسمبلی کے ممبران وزیرخزانہ مظفرسید۔محکمہ مال کے سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین مفتی فضل غفور،ایم پی اے سیدجعفرشاہ ،ڈیڈک چیئرمین فضل حکیم ،ایم پی اے اپرچترال سید سردارحسین اورایم پی اے مس نگینہ خان نے شرکت کی ۔سماجی تنظیم کی طرف سے شکیل احمدنے شرکاء کوتفصیلی بریفنگ دیا اورایڈوکیٹ ملک احمدجان نے تفصیل سے مندرجہ زیل قراردادپربحث کیااورشرکاء کوقانونی طریقہ کارسے آگاہ کیا۔ملاکنڈڈویژن کی عوام کے رائے ہے کہ ملاکنڈڈویژن کے جن علاقون بشمول چترال ،اپردیر،لوئردیراورملاکنڈایجنسی میں بندوبست(settlement )تاحال نہیں ہوسکاہے ،وہاں پربندوبست کاجلدازجلد اہتمام کیاجائے۔نیزملاکنڈڈویژن میں لینڈریونیورریکارڈکمپیوٹرائزڈکیاجائے۔جن علاقوں میں اراضی کابندوبست اراضی کابندوبست(settlement )ہوچکاہے ،وہاں پردوبارہ بندوبست (resettlement) کی جائے ۔جن Sitting Tenantsکوزرعی اصلاحات کے تحت 1970ء کی دہائی میں اراضیات الاٹ ہوئی ہیں ،اُن کے فراہم کیاجائے اوراس سلسلے میں رکاوٹوں اورمشکلات کودورکرنے کے لئے بااختیارکمیشن کی تشکیل دی جائے ۔اراضیات کے متعلق مقدمات کو کم سے کم وقت میں نمٹایاجائے اوراراضیات کے حوالے سے جھوٹے (Frivolous)مقدمات دائرکرنے والوں سے بھاری ہرجانہ عائد کریں ۔ملاکنڈڈویژن میں لاگونظام عدل شریعہ 2009ء کے دفعہ 1 (10)کی روسے عدالتوں کوا س پابندکیاجائے کہ وہ مذکورہ شق کی روشنی میں دیوانی مقدمہ چھ ماہ اورفوجداری مقدمہ چار ماہ میں فیصلہ کریں نیز ڈگری شدہ جائیداد میں بلالحاظ قسم تمام جائید اد کی اجزاء کااختیاردیوانی عدالت کودیاجائے۔نظام عدل ریگولیشن 2009ء کے ذیلی دفعات دواورتین کی روسے دعویٰ اوراپیل سے قبل مخالف فریق کورجسٹری اے ڈی بھیجنے اوردعویٰ اورجواب دعویٰ کے ساتھ گواہاں کے بیان حلفیاں لازمی طورپر شامل کرنے کے شتوں کومنسوخ کیاجائے ۔انتقال وراثت کونادراکے ساتھ منسلک کیاجائے ،بات چیت کے بعدسب ممبران نے ایک کمیٹی بنائی ۔جس میں سید جعفرشاہ چیئرمین اورمفتی فضل غفورنائب چیئرمین مظفرسید،فضل حکیم ،رشادخان ،سلیم خان ،نگینہ خان ،ملک احمدجان ایڈوکیٹ اورروبینہ خٹک شامل تھے انہوں نے صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا سپیکرسے ملاقات کرنے اورجنوری کے دوسرے ہفتے میں ان مسائل کومشاورت کے بعداسمبلی کے فلورپرچل کرنے کی یقین دہانی کی۔

Exit mobile version