186

جشن شندور تک بونی شندور روڈ پر کام شروع نہ ہونے کی صورت میں بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔ عمائدین مستوج

اپر چترال(نامہ نگار)عمائدین مستوج کا ایک اہم اجلاس گذشتہ روزمستوج میں منعقد ہوا جس میں سیاسی و سماجی حلقوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس میٹنگ کا مقصد گزشتہ کئی برسوں سے کھٹائی کا شکار بونی مستوج شندور اور بونی مستوج بروغل روڈ کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ میٹنگ میں متفقہ طور پر فیصلہ ہوا کہ اگر جشن شندور 2019ء تک اس روڈ کی تعمیر و پختگی کے حوالے سے ان کے ساتھ کوئی جامع اور مربوط ایگریمنٹ نہ ہوا تو لاسپور، یارخون اور مستوج کے عوام کو لے کر مستوج پل کو بلاگ کیا جائے گا اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہونے کی صورت میں تمام تر ذمہ داری وفاقی و صوبائی حکومتوں، ضلعی تحصیل حکومت اورانتظامیہ پر عاید ہوگی۔عمائدین علاقہ نے وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلی محمود خان،وزیرمواصلات اور دیگر متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ عوام کے اس درینہ مسئلے کو جلد ازجلد حل کریں بصورت دیگر بھر پور احتجاج اور جشن شندور کا انعقاد کرنے نہیں دیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے رہنما اور اس پروگرام کے ایک منتظم حبیب اللہ نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ شندور ٹو گلگت اور بروغل سمیت دسیوں سیاحتی مقامات ہے مگر ناقص انفراسٹرکچر کی وجہ سے یہاں سیاحت کو فروع نہیں مل رہا ہے۔ جبکہ سیاحت موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ محمود خان، منسٹرکمیونیکیشن مراد سعید سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد ازجلد بونی مستوج شندور روڈ اور بونی مستوج بروغل روڈ پر کام شروع کروائیں۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں