197

پرسنٹ اور کنوینس الاونس کا کیس بھی اخریمراحل میں ہیں امید ھے جلد از جلد عدالت سے ہمارے حق میں فیصلہ اںے/حاجی شاہد حسین

بلا تفریق اساتذہ کی خدمت عبادت سمجھ کر کیا ھے اںندہ بھی عبادت سمجھ کربلا تفریق سکیل مسلک و علاقہ خدمت کا عزم رکھتا ھوں یہی وخہ ھے کہ اساتذہبرادری نے مجھ پر تیسری بار اعتماد کیا ھے ۔ اس سے قبل بھی ھم نے چھوٹےسکیل کے اساتذہ کو ہی تقویت دی ھے ٹیچرز ایسوسی ایشن ہر سکیل کے اساتذہکی نماںندہ تنظیم ھے کسی بھی استاد کے ساتھ ذیادتی کی صورت میں صداےاحتجاج بلند کرےگی۔ ان خیالات کا اظہار ٹیچرز ایسوسی ایشن گلگت بلتستانکے صدر حاجی شاہد حسین نے کالج اف ایجو کیشن جوٹیال میں اساتذہ کے اجلاسسے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا اس وقت اساتذہ کے کاقی سارےمساںل پںپ لاںن میں ہیں جن میں سے فوری حل طلب اور درینہ مسلہ سکیل 16 سے17 میں 600 خالی پوسٹوں پر ترقیوں کا مسلہ ھے جس کو فیالفور حل کرنے کےلیے تیزی سے کارواںی ھو رہی ھے انشااللہ بہت جلد خوشخبری سناںیں گے اس کےعلاوہ فورٹیر کا کیس اخری مراحل میں ھے خس پر عمل درامد سے ہزاروں اساتذہترقیوں سے مستفید ہونگے ۔25 پرسنٹ اور کنوینس الاونس کا کیس بھی اخریمراحل میں ہیں امید ھے جلد از جلد عدالت سے ہمارے حق میں فیصلہ اںے گا۔ٹیچنگ سںٹ کا سروس رول باقاںدہ مرتب شدہ ھے جس کے تحت ترقیاں ہو رہی ہیںبعض لوگ بنیتی سے اساتذہ برادری کے اندر انتشار پھیلانا چاہتے ان کان نہدھریں اور اپنے اندر اتحاد و اتفاق برقرار رکھیں یہں ہماری کامیابی ھے۔اس دوران پرنسیپل کالج اف ایجو کیشن ناصر حسین نے ٹییچرز ایسوسی ایشنگلگت بلتستان کے صدر حاجی شاہد حسین ادر ایڈیشنل جنرل سکرٹیری سرتاج حسینکا شکریہ ادا کرتے ھوے ہر قسم کے تعاون کا یقین دھانی کراتے ھوے کہا کالجاف ایجو کیشن پورے گلگت بلتستان خصوصا محکمہ تعلیم کے دل کی حیثیت رکھتیھے لیکن بدقسمتی اس پروفیشنل ادارے نہ صرف نظر انداذ کیا گیا بلکہ اس کےاملاک کی بنددر بانٹ کی جا چکی ھے اس کی عمارت کو جیل اور تھانوں میںتبدیل کیا جا چکا ھے اور تاحال مختلف اداروں کے تحویل میں ھے جس کی وجہسے تعلیمی عمل بری طرح متاثر ھو رہا ھے اب جبکہ بی ایڈ انرز جو مسٹرز کےسطح کی ہیں اور اے۔ڈی۔ای کی کلاسیں 2010 چلاںی جارہی ہیں جس کے لیے لیپسکول کی صرورت ھے جو نہ ھونے کی وجہ سے ہمارے طلبا۶ و طالبات کو مجبورامختلیف سکو لوں میں بھیجنا پڑتا ھے جو بہت ہی رسکی ھے۔ بی۔ایڈ کی کلاسیںبہتر انداز میں چلانے کے لیے ایم۔فل ڈگری کے حامل اساتذ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں