167

پشاور ہائی کورٹ میں حویلیاں فضائی حادثے سے متعلق کیس کی سماعت پی کے661حادثہ، تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک پیش کرنے کا حکم

چترال /پشاورہائی کورٹ  نے پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کو حویلیاں  فضائی حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک عدالت میں جمع کرانے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقررہ تاریخ تک رپورٹ جمع نہ ہونے کی صورت میں واقعے کو دونوں اداروں کی غفلت کا نتیجہ اخذ کیا جائے گا۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اکرام اللہ اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل بنچ نے سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین اور عدنان زین العابدین کی طرف سے دائرطیارہ حادثہ سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گذاروں کی طرف سے بیرسٹراسد الملک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چترال سے اسلام آباد جانے والے اے ٹی آر طیارہ پی کے 661 سات دسمبر2016کو حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا۔ حادثے میں عملہ سمیت47افراد شہید ہوئے۔ تاہم اڑھائی سال گذرنے کے باوجود پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کی طرف سے فضائی حادثے کی وجوہات سے متعلق رپورٹ جاری نہیں کی گئی جس کی وجہ سے شہداء کے لواحقین قانونی مراعات سے محروم ہیں۔ ہائی کورٹ نے پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کو مزید چھ مہینے کی مہلت دیتے ہوئے خبردار کیا کہ دسمبر تک تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع نہ ہونے کی صورت میں حادثے کی وجہ متعلقہ اداروں کی غفلت تصور کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں