230

قاری فیض اللہ چترالی نے گولین کے سیلاب متاثرین کے لئے سولر سسٹم، راشن اور گھر کے سامان کی مد میں تعاون کا اعلان

چترال (نامہ نگار)چترال کی معروف دینی و سماجی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی نے گولین کے سیلاب متاثرین کے لئے سولر سسٹم، راشن اور گھر کے سامان کی مد میں تعاون کا اعلان کیا ہے، جبکہ چالیس عدد خیمے متاثرین کے لئے روانہ کی جا چکی ہیں۔
اس سلسلے میں قاری فیض اللہ  کے نمائندہ خاص مولانا خلیق الزمان خطیب شاہی مسجد چترال کی سربراہی میں مقامی نمائندوں کی جانب سے نقصانات کا تفصیلی سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔ سروے میں ان انتہائی غریب متاثرین کو ترجیح دی گئی ہے جن کے گھر سے کوئی فرد سرکاری یا غیر سرکاری ملازم نہیں ہے اور سب محنت مزدوری سے روزی کماتے ہیں۔ سروے کے دوران مقامی سطح پہ مشاورت کے بعد متاثرین کو سولر سسٹم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کے لئے 35 ایسے متاثرین کا انتخاب کیا گیا ہے جو بہ یک مشت اوسط درجے کا سولر سسٹم خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔ قاری فیض اللہ چترالی فریضہ حج کی ادائی کے لئے حجاز مقدس میں ہیں، تاہم اس کے باوجود وہ سیلاب سے متاثرہ الم رسیدہ ہم وطنوں کے ساتھ حتی الوسع تعاون کے اپنے دینی، ملی اور قومی فرض کی ادائی کے لئے بھی کوشاں ہیں۔ وہ مصیبت زدہ ہم وطنوں کی بحالی کے لئے اللہ کے حضور دعاوں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں اپنی رفاہی خدمات کے منتظمین، معاونین اور متاثرین سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔ اس موقع پہ قاری فیض اللہ چترالی نے مصیبت اور آزمائش کی اس گھڑی میں متاثرین کو صبر کی تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں، ان کا دکھ سب کا مشترکہ دکھ ہے، انہوں نے کہا کہ وہ تمام متاثرہ بھائیوں کی مکمل بحالی تک ان کے شانہ بشانہ رہیں گے اور بساط کے مطابق جتنا ہو سکا، چترال میں قاری فیض اللہ چترالی کی رفاہی خدمات کے منتظم مولانا خلیق الزمان کاکاخیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قاری صاحب کی ہدایت پر نقصانات کا گراونڈ سروے مکمل کر لیا ہے، جلد ہی اس سروے کی روشنی میں متاثرہ خاندانوں کو سولر سسٹم، خیمے،راشن اور گھریلو سامان مہیا کئے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں