157

تحریک حقوق اپر چترال وعمائدین بونی کا اہم اجلاس،لینڈ سٹلمنٹ کے بندوبست اراضی کے جملہ کاروائی مسترد

چترال /گذشتہ روز تحریک  تحفظ حقوق اپر چترال وعمائدین بونی کی ایک اہم اجلاس تحریک عوام کے صدر مختار لال کے ہاں زیر صدارت ممتاز قانون دان غلام علی شاہ ایڈوکیٹ منعقدہوا۔جس میں متفقہ طورپر قرارداد طے پایا کہ لینڈ سٹلمنٹ کے جملہ امور کے ضمن مکمل طورپر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے بندوبست اراضی کے عہدیداراں لوگوں کے جائیدوں کے اشتمال اراضی کے موقع ضابطہ اور تمام قوانین وضوابط کو مکمل طورپر پامال کرکے اپنی مرضی سے اور سنی سنائی باتوں پر انحصار کرکے ریکارڈ مرتب کیے گئے ہیں۔جوکہ منظر عام پر آنے کی صورت میں گھرگھر جھگڑے کے بے غیر فسادات اور شدید نقص امن کا خطرہ سرمنڈالا رہا ہے۔لوگوں کے اراضی ریکارڈ مرتب کرتے وقت اصل مالکان کو موقع پر طلب کیے بے غیر ان کے موقف سنے بے غیر ریکارڈ مرتب کیے ہیں۔جن میں راہ،نہر،حد بندی اور دیگر حقوق کی کوئی تعین نہیں ہے۔اجلاس میں علاقے کے عوام بندوبست اراضی کے جملہ کاروائی کو مسترد کرتے ہوئے علاقے میں از سر نو سروے کرکے ریکارڈ درست کرنے پر زور دیا ہے۔اور سابق ڈسٹرکٹ لینڈ سٹلمنٹ آفیسر شاہ نادر کی بدنظمی،غیر زمہ درانہ کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کرکے انہیں سخت تنقیدکا نشانہ بنایا۔اجلاس میں لینڈ سٹلمنٹ کے بارے کاروائی کومزید موثر بنانے کے سلسلے میں پیر کو ضلعی سطح اجلاس بلانے کا فیصلہ ہوا تاکہ اپر چترال کے عوام متفقہ طورپر ایک پلیٹ فارم کے ذریعے جدوجہد کرسکے۔اجلاس سے سیاسی وسماجی شخصیت پرویز لال،مختار احمد لال صدر تحریک حقوق اپر چترال،رحمت سلام لال،ایس۔ایم قربان علی،سلطان نگاہ،ریٹائرڈ صوبیدار دینار خان،ایڈوکیٹ غلام علی شاہ،کونسلر شمس محمد وغیرہ نے خطاب کیا۔
اجلاس میں ایک دوسرے قرارداد کے ذریعے ایس۔آر۔ایس۔پی کو دمہ دومی پاؤر ہاؤس چالو کرنے کے لئے 72گھنٹے کی ڈیڈلائن دی گئی۔اجلاس میں شریک عمائدین نے کہا کہ مزید کوتاہی پر شدید عوامی ردعمل کی زمہ داری ایس،آر،ایس۔پی چترال پر عائد ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں