چترال /گذشتہ روز تحریک تحفظ حقوق اپر چترال وعمائدین بونی کی ایک اہم اجلاس تحریک عوام کے صدر مختار لال کے ہاں زیر صدارت ممتاز قانون دان غلام علی شاہ ایڈوکیٹ منعقدہوا۔جس میں متفقہ طورپر قرارداد طے پایا کہ لینڈ سٹلمنٹ کے جملہ امور کے ضمن مکمل طورپر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے بندوبست اراضی کے عہدیداراں لوگوں کے جائیدوں کے اشتمال اراضی کے موقع ضابطہ اور تمام قوانین وضوابط کو مکمل طورپر پامال کرکے اپنی مرضی سے اور سنی سنائی باتوں پر انحصار کرکے ریکارڈ مرتب کیے گئے ہیں۔جوکہ منظر عام پر آنے کی صورت میں گھرگھر جھگڑے کے بے غیر فسادات اور شدید نقص امن کا خطرہ سرمنڈالا رہا ہے۔لوگوں کے اراضی ریکارڈ مرتب کرتے وقت اصل مالکان کو موقع پر طلب کیے بے غیر ان کے موقف سنے بے غیر ریکارڈ مرتب کیے ہیں۔جن میں راہ،نہر،حد بندی اور دیگر
اجلاس میں ایک دوسرے قرارداد کے ذریعے ایس۔آر۔ایس۔پی کو دمہ دومی پاؤر ہاؤس چالو کرنے کے لئے 72گھنٹے کی ڈیڈلائن دی گئی۔اجلاس میں شریک عمائدین نے کہا کہ مزید کوتاہی پر شدید عوامی ردعمل کی زمہ داری ایس،آر،ایس۔پی چترال پر عائد ہوگی۔