209

ریڈیو پاکستان چترال کے 26سال……..….تحریر۔ جمشیداحمد …

ریڈیو پاکستانچترال نے یکم اگست1993کو250واٹ ٹرانسمیٹر کے ساتھ اپنی نشریات کا آغاز کیا تو اس کی نشریات کا دائرہ پندرہ مربع کلومیٹر تک محدود تھا تو ضلع چترال کے 14850مربع کلو میٹر علاقے کے675 دیہات میں سے صرف دس بارہ دہات میں ریڈیو پاکستان چترال کی پروگرام سنے جاتے تھے۔ جب 2006میں دو کلو واٹ ایف ایم ٹرانسمٹرکا اضافہ کیا گیا تو اس کی نشریات کا دائرہ 50مربع کلومیٹر تک وسیع ہوگیا اور 65چھوٹے بڑے دہات میں اس کے نشریات سنائی دینی لگی۔ریڈیو پاکستان چترال وسائل کی کمی کی باوجود وطن عزیز کی اس دور افتادہ علاقے میں اپنی فرائض احسن طریقے سے انجام دے رہا ہے اور یہاں کی سماجی اقدار کے مطابق ہر عمر اور ذوق کے سامعین کو مدنظر رکھ کر مختلف پروگرام پیش کر تا ہے جوکہ سامعین میں کافی مقبول ہیں۔ جن میں کمیونٹی براڈکاسٹ پروگرام چھترارو ہواز، اسلامی تعلیمات کا پروگرام دین مبین۔ رابطہ، ریڈیو ڈاکٹر، خواتین پروگرام، اسپہ ننگ، درس القران، درس حدیث کاپروگرام شخر، اردو پروگرام ابشار، بزرگ شہریوں کے لیے پروگرام،،ووری مہ چھوتیو، نوجوانوں کے لیے پروگرام ہمتہ سندان،حالات حاضرہ وا قعات پر مبنی پروگرام شہر نامہ دیگر شامل ہیں۔ دین مبین پروگرام میں ایک مذہبی اسکالر پروگرام میں شرکت کر تا ہے اور پروگرام کے دوران سامعین کے دینی مسائل پر مبنی ٹیلی فونک سوالات سن کر جواب دیتا ہے اس کے علاوہ پروگرام رابطہ نشر کی جاتی ہے جس میں مختلف اداروں کے سربراہان اورنمایندہ گان کو اسٹودیو میں مدعو کیا جاتا ہے اور سامعین براہ راست ان سے سوالات پوچھتے ہیں اس کے علاوہ درس القران درس الحدیث کے حوالے سے خصوصی پروگرام شخر پیش کیا جاتا ہے اس کے علاوہ صحت کے حوالے سے پروگرام ریڈیو ڈاکٹر پیش کیا جاتا ہے اور خواتین کے لیے ہفتہ وار پروگرام اسپہ ننگ بھی نشر کی جاتی ہے جو کہ خواتین میں بہت مقبول ہیں۔ ریڈیو پاکستان چترال، چترال کی روایتی تہواروں شندور میلہ۔ جشن قاقلشٹ،کلاش تہوار چلم جوشٹ اور دوسری ثقافتی اور سماجی سرگر میوں کی مناسب کوریج کی جاتی ہے اور اس حوالے سے پروگرام نشر کیے جاتے ہیں۔ چترال سے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی حکومت کے نمایندوں اور چترال کا دورہ کر نے والے اہم شخصیات کی سرگرمیوں کا بھی مناسب کوریج کی جاتی ہے اور چترال کی بہبود اور ترقی کے حوالے سے ان کی گفتگو وقتاً فوقتاً پروگراموں میں شامل کی جاتی ہے۔ ریڈیو پاکستان چترال، چترال کی منفرد ثقافت کو محفوظ کر نے اور نئی نسل تک منتقل کر نے کے لیے کھوار زبان کے مقبول لوگ گیتوں،دھنوں کو نامور فنکاروں کے آوازوں میں نشر کر کے محفوظ کیا جاتا ہے جو کہ چترال کی ثقافت کے ساتھ ساتھ ریڈیو پاکستان کا بھی قیمتی سرمایہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ ریڈیو پاکستان چترال نے گذشتہ 26سالوں سے چترال کی ثقافت، تہذیب اور ملکی اور قومی مفاد کو اپنی نشریات کے زریعے آگے بڑھا تے ہوے چترال کے عوام کی مثالی خدمت کی ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ریڈیو پاکستان چترال کی پروگرام سیکشن کی مسائل کو دور کر نے اور پروگرام سیکشن کے لیے مخصوص فنڈ جو کہ پہلے موجود تھی فراہم کر کے اور اس کی دائرہ کار کو وسعت دیکر اگرایف ایم کے بجائے دس کلو واٹ اے ایم ٹرانسمیٹرنصب کیا گیا تو ریڈیو پاکستان چترال کی آواز نہ صرف چترال کے دو اضلاع بلکہ پڑوسی ممالک میں بھی سنی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں