184

میں کس کے ہاتھ میں اُن کا لہو تلاش کروں؟۔۔۔۔۔تحریر۔ شہزادہ مبشرالملک)

٭ مردہ قوم:
ؔ جنگل میں سانپ شہر میں بستے ہیں آدمی سانپوں سے بچ کے آئے تو ڈستے ہیں آدمی
تھی خاک سب سے قیمتی شے آسمان پر اور اس جہاں میں خاک سے سستے ہیں آدمی؟
جب قوم کی خودی اور غیرت لیٹ جاتی ہے تو بے رحم زمانہ اسے… روندنے…. میں دیر نہیں لگاتا۔آج کل چترال اور یہاں کے باسیوں کا حال بھی بے حال ہے۔ پرانے زمانے کی کہانیوں میں ان کا تذکرہ موجود ہے کہ اس دھرتی میں ایک…. غیرت مند قوم… آ باد تھی جو پیٹ پر پتھر باندھ کر اس چار دیواری کی حفاظت صدیوں تک کی۔اس… دھرتی ماں… کی عزت و آبرو کو چینیوں، روسیوں، بدخشانیوں ، بشگالیوں، کابلیوں، دیروجیوں، سیکھوں، انگریزوں اور ڈوگروں کے ہاتھوں پامال ہونے نہ دیا۔حالانکہ ان کے پاس وسائل کے ذرائع بھی موجود نہ تھے۔ تعلیم، ٹیکنالوجی، دولت، ہتھیار، افرادی قوت نہ ہونے کے برابر تھی۔اور آج کا چترالی دولت دنیا، وسائل کی فراوانی،افرودی قوت، اعلیٰ عہدوں کی برسات،اور تعلیم کی سونامی پہ سوار ہونے کے باوجود …. ڈر پوک ، کمزور، حقیر، غیرت و خودی سے ناآشنا، قومی اور اجتماعی معملات سے بے خبر… وردی اور بے وردی بلکہ اپنے… سائے… سے بھی بھاگنے والا… مردہ قوم … جس کے پاس دو فیصد سے بھی کم زمین ہو اور اسے بھی…. سرکار ہضم… کرے اور ڈکار مارتا پھرئے۔ یہ مردہ ٹس سے مس نہ ہو۔اس کے جنگلات ٹمبر مافیا کے ہاتھوں خالی ہوتے جائیں اس کے سر کے جنگل میں جوں تک نہ رینکے۔ اس کے مین ہسپتال میں ڈیڑھ سو ڈاکڑوں کی جگہ چند درجن ڈاکڑز ہوں اور یہ مردہ موبایل میں گیم کھیلتا رہے۔ اس کی آبادیاں، طوفانوں، سیلابوں کی ضد میں ہوں اور وہ نیٹ پر… دریا کنارئے …کشتی میں باوردی بازیگروں کا تماشا دیکھ کے فیس بک پر…. شاباشی کی برسات… برسائے۔ دو مہنے سے چترال کا شہر…. کربلا کا منظر پیش کرئے، بچے بوڑھے، مائیں سروں میں بالٹیان لیے بوند بوند پانی کے لیے ذلیل و خوار ہوں۔ لیکن کوئی…. حسین…. بننے کو تیار نہ ہو۔ اس دھرتی کے جوانوں کو…بے رحم موجیں… بہاکر لے جائیں۔ان کا کوئی پرسان حال نہ ہو۔ کہیں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہ آئیے۔ اور احتجاج نام کی کوئی چیز سامنے نہ آئے کوئی روڈ بلاک نہ ہو، کوئی ہڑتال نہ ہو خاموشی سے مرے ہووں کو تلاش کیا جائے، دفن کیا جائے اور تعزیت کے لیے حاضر ہوکے ان کے ورثا کے… زخموں پر نمک پاشی کی جائے….کیا یہ زندہ قوموں کی نشانی ہے یا…. مردہ…؟
٭ مردہ قیادت:
اللہ تعالیٰ…. جب کسی قوم سے ناراض ہوتے ہیں تو اس قوم کی…قیادت… چھین لیتے ہیں۔ اور… نا اہلوں… کو قیادت سونپ دیتے ہیں۔اور اس معاملے میں ہم لوگ طویل عرصے اللہ کے…. خوش …. واقع ہوئے ہیں کہ یہاں… لیڈر… جنم نہیں لیتے۔ اگرچہ… گنے اور کھمبیوں…. کی طرح یہ محلہ محلہ نکل تو بہت آئے ہیں مگر ان کو… نچوڑ… لیں تو رس سے خالی ہیں ان میں احساس ذمہ داری، موقع شناسی، مردوم شناسی نام کی کوئی شے موجود نہیں ہم بجا طور پر کہہ سکتے ہیں کہ مردہ قوم … مردہ قیادت … ہی مہیا کرسکتی ہے زندہ نہیں۔ ٭ مردہ سیاست:
اگر قیادت مردہ ہوگی تو لازمی بات ہے کہ سیاست بھی مردہ خیالات اوراقدمات بھی مردہ ہی نکلیں گے۔جو ہم گزشتہ دہائیوں سے اس ملک اور ضلع میں دیکھتے آئے ہیں۔لیکن گولین سیلاب کے بعد جس بے حسی کا مظاہرہ ہمارے سیاست گروں نے اس مردہ قوم کے ساتھ کیا ہے اس کی تلافی ممکن نہیں۔ اور اس قومی جرم میں ایم این ائے، ایم پی ایز، ناظمیں، اور پارٹیاں سب مردوں میں شامل ہیں اگر دومہینے تک یہ لوگ پانی کی بحالی جس کے کئی اسان ذرائع موجود ہیں کے ہوتے ہوے بھی ناکام نامراد ہیں تو اس سیاست کو مردہ نہ کہوں تو کیا نام دوں۔
٭ مردہ ادارے:
کئی این جی اوز…. گولین میں بحالی کے کاموں میں دلچسپی لے رہے تھے مگر نئے پاکستان میں… دھوان بہت چھوڑا جاتا ہے اور کام ہوتے نظر کم آتے ہیں۔ہم جب جوان تھے تو… کاغ لشٹ کے لیے ایک این جی او پانی لاکر آباد کرنے اور لوگوں میں اسے تقسیم کرنے کا پروگرام بنا رکھا تھا۔ اسلام کے شہیدائیوں میرے موڑکھو کے ہم وطونوں نے بغض معاویہ میں کہ کہیں بونی اور تورکھو چرون والے کاغ لشٹ میں حصہ دار نہ ہوں۔ اس این جی او کے پراجیکٹ کو… حرام …کا لیبل لگاکے ناکام بنا دیا اور اب … لوٹ نہنگ.. کا. نوالہ بنا نے کے بعد اب تقسیم کی باتیں بنار ہے ہیں۔اب پچتائے کیا ہوت جب؛؛
این ڈی ایم ائے….. سے لے کر جتنے بھی ڈی ایم ایز ہیں وہ صرف موبائیل میں اس بگڑے بچے کی طرح جو امتحان میں کافی بڑا سائز کا… زیور… لے کر سکول اور اساتذہ کو قصور وار ٹھرا کر رات بھر.. ُالو… کی طرح جاگ کر موبائل میں… دل پشوری… کرتا ہے ہمارے یہ… ڈی ایم ایز… بھی رات بھر مسیچ ماری کرتے رہتے ہیں کہ… کھڑکیاں بند کرنے سو جائیں ہوائیں جاگ رہیں ہیں۔ دروازے بندکرکے لیٹیں کہیں مینڈک تمہیں تنگ نہ کریں۔ اگر دو بوند بارش کے برسیں تو غنیمت جانیں۔پر نالے کو چیک کر یں کہیں چیپکلی انڈے تو نہیں دے رہے۔یہ میسچ اجکل بے نظیر سپورٹ کے فراڈیوں سے زیادہ نازل ہورہے ہیں اور یہ احتیاطی تدابیر بھی مدتوں سے لوگ انجام دیتے آئے ہیں اور اس میں کسی بھی ادارئے کی مفت مشورے کو ہم دل کی گہرایوں… ڈیلیٹ… کرتے ہیں۔ بادشاہوں جو آپ کے کرنے کا کام ہے وہ آپ کر نے سے قاصر ہیں۔ ہزار گز پائپ ایمر جنسی کے لیے آپ کے پاس موجود نہیں کہ آپ چترال ٹاون کا پانی بحال کر سکیں۔ ایرگیشن، پبلک ہلتھ، ڈبلیو ایس یو۔ کسی بھی ادارئے میں چند وال اور چند گز پائپ کے پیسے نہیں کہ جغور گول، کوغذ گول، نیردیت گول، چترال گول سے مین لائین سے جوڑ کر مردہ قوم، مردہ سیاست دانوں پانی دے کر زندہ ادرے ہونے کا ثبوت دے سکیں۔لوگ اپنی مدد آپ کے تحت دو مہنے سے لگے ہیں مگر سرکار کے…. خزانے… کو چوہے کھا گئے ہیں۔باوردیوں… نے بھی…سویچ… دیکھا دیا ہے۔ ادارے لمبے بل بنانے، پھر بہانے کی تیاریوں میں لگے ہیں اور چترال کے جوانوں کا لہو…. دریا چترال کو رنگین اور غمگین کر گیا ہے آخر ان مجبور لوگوں کا لہو ہم کس کے ہاتھ میں تلاش کر یں…. مردہ قوم … کے ہاتھوں… یا مردہ سیاست دانوں کے ہاتھوں…. یا مردہ سیاست کے ہاتھوں یا مردہ اداروں کے ہاتھوں
؟ میرا یہ سوال باضمیر لوگوں سے ہے بے ضمیر لوگوں سے نہیں۔
٭٭٭٭٭٭

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں