203

خیبر پختونخوا میں پولیو سے متاثر پانچ مریضوں کی تصدیق، رواں سال مجموعی تعداد 53 تک جاپہنچی

پشاور۔۔۔ خیبر پختونخوا کے تین مختلف اضلاع سے پولیو کے پانچ نئے کیس سامنےآنے کی تصدیق ہوئی ہے جس سے اس سال ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 53 تک جا پہنچا ہے ۔

محکمہ صحت کے اہلکاروں کا کہنا تھا کہ پانچ نئے کیسز سامنے آنے سے ضلع بنوں میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 22 ، شمالی وزیرستان میں سات، تورغر میں چار، اور لکی مروت میں دو ہوگیا ہے ۔ جبکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں مجموعی طور پر پولیو سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 41 ہو گیا ہے ۔

ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبر پختونخوا کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع بنوں میں 3بچوں،وسطی ضلع چارسدہ میں 1بچے جبکہ قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں بھی ایک بچے میں پولیو وا ئرس کے آثار پائے گئے تھے جس پر تصدیق کے لئے ان بچوں کے فضلہ کے نمونے لیبارٹری تجزیہ کے لئے قومی ادارہ صحت اسلام آباد بھجوائے گئے جہاں تفصیلی تجزیہ کے بعد مرتب ہونے والی رپورٹ میں ان بچوں کے پولیو کا شکار ہونے کی تصدیق ہوگئی پولیو سے متاثرہ بچوں میں 3لڑکیاں اور2لڑکے شامل ہیں ۔

خیبر پختونخوا پولیو ایمر جنسی آپریشن سینٹر اختیارات پر جاری جنگ کی وجہ سے رواں سال صوبے میں پولیو کے خاتمے کیلئے بھی کوئی منصوبہ نہیں کی گئی تاہم دوسری جانب صوبہ میں پولیو کے نئے کیس سامنے آنے پر آیمر جنسی آپریشن سنٹر کے کوآرڈینیٹر کیپٹن (ر) کامران احمد آفریدی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں پولیو ویکسینشن کے بارے میں غلط فہمیوں اورہائی ٹرانسمشن سیزن کے باعث مختلف اضلاع میں پولیو کے یہ کیس سامنے آئے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان اضلاع میں خصوصی پولیو مہمات کا انعقاد کیا گیا جبکہ آنے والے دنوں میں مزید پولیو مہمات کا اجراء کیا جارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے تما م تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں تاہم صوبہ میں پولیو کیسز کی بڑی وجہ والدین کا بچوں کو قطرے پلانے سے انکار ہے جس کی بڑی وجہ بعض شرپسند عناصر کی جانب سے پولیو ویکسین کے متعلق بے بنیاد اور گمراہ کن پراپیگنڈا ہے انہوں نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ایک قومی فریضہ ہے اورضرورت اس امر کی ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات با لخصوص والدین پولیو مہمات میں ان شرپسند عناصر کے بہکاوے میں نہ آئیں پولیو ٹیموں سے تعاون کرکے اپنے بچوں کو معذوری سے بچائیں کامران آفریدی نے کہا کہ موثر انسداد پولیو مہمات میں ہر بچے تک پہنچ کر اسے پولیو قطرے پلائے بغیر پولیو کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے واضح کیا کہ پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں