255

کنزیومر کورٹ چترال نے لواری ٹنل کو پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے سنگل کی بجائے دو طرفہ ٹریفک کے لئے کھولنے کے لئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو حکم دے دیا

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) کنزیومر کورٹ چترال کے جج ہدایت اللہ خان نے لواری ٹنل کو پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے سنگل کی بجائے دو طرفہ ٹریفک کے لئے کھولنے کے لئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو حکم دے دیا ہے جبکہ ٹنل کے دونوں اطراف تعینات سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے آپ کو صرف امن وامان کو برقرار رکھنے کی حد تک محدود رکھیں۔ کنزیومر پروٹیکشن کونسل چترال کے اسسٹنٹ ڈائرکٹر کی شکایت پر کنزیومر جج نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور سیکورٹی پرسنل کے انچارج کو عدالت طلب کرکے ان سے موقف سننے کے بعد فیصلہ سنادیا جس میں این ایچ اے کی طرف سے ڈپٹی چیف اپریٹنگ افیسر محمد فرید خان نے کی۔ 6اگست کو اپنی تحریری فیصلے میں جج نے لکھا ہے کہ لواری ٹنل چترال میں داخل ہونے کے لئے واحدسہولت ہے اور اس کی تکمیل چترال کے باشندوں کا دیرینہ خواب تھا جوکہ پورا ہونے کے باجود لوگوں کو اس کے ثمرات سے محروم رکھا جارہا ہے اور ان کو اب بھی ٹنل کے دونوں طرف موٹر گاڑیوں کی طویل انتظار میں کھڑا رہنا پڑتا ہے جس سے ان کو جسمانی تکلیف اور ذہنی کوفت ہوتی ہے۔ عدالت کے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ٹنل کے دونوں اطراف تعینات سیکورٹی کے اہلکاربھی مداخلت کرتے ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ کی مانیٹرنگ اور منیجمنٹ صرف اور صرف این ایچ اے کی ذمہ داری اور سیکورٹی اہلکاروں کا اس سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ عدالت نے این ایچ اے دو طرفہ ٹریفک کو شروع کرنے اور سیکورٹی پرسنل کو این ایچ اے کے حصے کی ذمہ داری انجام دینے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں