167

انڈیا میں اب مذہبی آزادی اقلیتوں اور انسانیت کو خطرہ لاحق ہے۔ترجمان مسلم لیگ ق

پشاور(چیف اکرام الدین)پاکستان مسلم لیگ ق خیبر پختونخوا کے صوبائی ترجمان صفدر خان باغی نے موجودہ کشمیر کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انڈین افواج نے بے گناہ نہتے کشمیریوں کا قتل عام و نسل کشی کر رہا ہے جمہوریت اور اقلیتوں کے انسانی حقوق کا ڈول پیٹنے والے ڈھونگی انڈیا کا ظالمانہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ پوری دنیا اب جان چکی ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی آبادیاں والے سیکولر ملک اب انسانیت اقلیت کو مذہبی آزادی پر کدغن انڈین آرمی اور نریندرہ مودی اپنے ہندوتوا سوچ اور روایہ کے ساتھ ایشیائی ممالک اور دنیا کی انسانیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے اس گھنونی سازش میں انڈین آرمی مودی کے ساتھ انڈین سوشلسٹ سپورٹس سلیبرٹی بولی وڈ ایکٹر بھی مودی کا بیانیہ لے کر کھلے عام ٹویٹر انسٹا گرام اور سوشل میڈیا کو استعمال کر رہے ہیں جس میں یونیسف کو بھارتی فوج اور مودی سرکار کی حمایت کے تناظر میں فوری طور پر پریانکاپ چوپڑا کو بطور سفیر اپنے عہدے سے ہٹانے کی ضرورت ہے بصورت دیگر یہ ایسی تقرریوں کا مذاق اڑاتی ہے۔ ترجمان مسلم لیگ ق صفدر خان باغی نے بین الاقوامی گلوبل ٹائمز نیوز ایجنسی یورپ کے ساتھ ایک اخباری بیان میں کہا کہ یونیسیف کو واقعتا زیادہ محتاط رہنا چاہئے کہ وہ ان اعزازی عہدوں پر کس کا تقرر کرتا ہے۔پریانکا چوپڑا ماضی میں بھارت اور پاکستان کے مابین جنگ کی حمایت کرنے والے ٹویٹس کرچکی ہیں حالیہ واقعے میں جب ایک پاکستان نثراد امریکی لڑکی سے سامنا ہوا تھا،جسکا نام عائشہ ملک ہے اس نے پرینکا چوپڑا سے ایک سوال پوچھا تھا کہ آپ امن کے لئے یونیسف کی سفیر ہیں اور آپ پاکستان کے خلاف جوہری جنگ کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اس میں کوئی فاتح نہیں ہے انہوں نے مذید کہا کہ پاکستانی کی طرح، مجھ جیسے لاکھوں افراد نے آپ کو بالی ووڈ کے کاروبار میں آپ کی حمایت کی ہے اور آپ ایٹمی جنگ چاہتی ہیں مائیکروفون اپنے بیان کے اختتام پر ملک سے چھین لیا گیا تھا۔پرینکا نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا،”جنگ کچھ ایسی چیز نہیں ہے جس کا میں واقعی پسند کرتی ہوں لیکن میں محب وطن انڈین ہوں۔جب بھی آپ کا کام ختم کرنا ہوتا ہے ہو گیا ،ہو گیا؟ ٹھیک ہے ،ٹھنڈا،”اداکارہ پریانکا چوپڑا پر ‘جوہری جنگ کی حوصلہ افزائی’ کرنے کا الزام
امریکی تقریب میں ، ہندوستانی اداکارہ اور اقوام متحدہ کے خیر سگالی ایلچی کو بھارت پاکستان تناؤ کے درمیان فروری کے ایک ٹویٹ پر منافق کہا جاچکا ہے اب انکی شخصیت بطور یونیسیف کی گوڈویل ایمبسڈر کی حثیت سے مشقوق ہے اب انڈیا ھندوتوا کا علمبردار بن چکا ہے انڈیا میں اب مذہبی آزادی اقلیتوں اور انسانیت کو خطرہ لاحق ہے تو ایسے ملک کی سابقہ ادکارہ و مس ورلڈ کو گوڈویل ایمبسڈر رکھنا ٹھیک نہیں جو جنگی جنونیت کی انتہا پر پو نچے ہیں انکو ڈمدنیا کے سب سے بڑے امن کے ادرے یونیسف کا پر امن عہدہ رکھنے کا کوئی حق نہیں بنتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں