چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام “چترال کی معاشی ترقی”کے موضوع پر یک روزہ قومی کانفرنس یونیورسٹی آف چترال کے اڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جس میں مختلف شعبہ جا ت کے ماہرین نے چترال میں ٹورزم، معدنی ذخائر، زراعت، پن بجلی، ادویاتی پودوں، حیاتیاتی تنوع کی موجودہ اور اس سے استفادہ کی شرح اور اس راہ میں حائل رکاوٹوں کو سامنے رکھتے ہوئے چترال میں ترقی کی راہیں ہموار کرنے کے لئے ممکنہ صورتوں پر تفصیلی غور وحوض کیا گیا اور مختلف اداروں اور اسٹیک ہولڈروں کے لئے جامع حکمت عملی ترتیب دینے اور اسے عملی جامہ پہنانے پر زور دیا گیا۔ ورلڈ بنک، یونیورسٹی آف چترال اورصوبائی حکومت کے تعاون سے منعقدہ اس کانفرنس میں ملک بھر سے آئے ہوئے مختلف چیمبرز ہائے ایوان صنعت وتجارت کے نمائندے، ماہرین معاشیات و تعلیم، سوشل ڈویلپمنٹ سیکٹر کے نمائندوں، تاجر یونینوں کے عہدیداران، مختلف سول سوسائٹیوں کے نمائندوں نے کانفرنس میں شرکت کی۔ یونیورسٹی آف چترال کے پراجیکٹ ڈائرکٹر پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری نے ابتدائی کلمات میں کہاکہ اس کانفرنس کے ذریعے چترال میں موجود ہ معاشی صورت حال اور مستقبل قریب میں بننے والا خاکہ اور وژن سامنے آجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ترقی کے لئے صرف حکومت پر انحصار کرنے کا رویہ درست نہیں اور پرائیویٹ سیکٹر میں اس میں شامل کرنا اور اسے ذیادہ سے ذیادہ کردار دینا ناگزیر ہے۔ چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے بانی صدر اور سرپرست سرتاج احمد خان نے کہاکہ چترال میں افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے اور اس قوت کو آنے والے وقت میں معاشی میدان میں آنے والے مواقع سے فائدہ اٹھانے اور چیلنجوں سے عہدہ برا ہونے کے لئے استعمال کیا