387

ائی جی خیبر پختونخوا نے بے گناہ شہری کے خلاف مقدمہ قائم کرنے پرایس ایچ او اور تفتیشی افسر کو ملازمت سے فارغ کر دیا

پشاور (نامہ نگار )انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختون خوا ناصر خان دُرانی نے ایک بے گناہ شہری کے خلاف جھوٹے مقدمے کے اندراج اور اسمیں ناقص تفتیش پر ایک ایس ایچ اُو اور ایک تفتیشی آفسر کو فوری طور پر ملازمت سے برخاست کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پشاور کے ایک شہری نے آئی جی پی کو درخواست دی تھی کہ ایس ایچ اُو پولیس اسٹیشن ہشتنگری انسپکٹر رحمت اللہ نے اُن کے دکان پر غیر قانونی چھاپہ ماکر اُن کے خلاف جھوٹا اور جعلی مقدمہ درج کیا اور اُن سے دکان میں پڑی قیمتی سامان کے علاوہ 50 ہزار روپے بھی زبردستی چھین لئے اور ساتھ ساتھ یہ دھمکی بھی دی کہ اگر انہوں نے مزید تین لاکھ روپے نہ دیئے تو پھر اُن کو اوران کے بیٹے کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات بنائے جائیں گے۔شہری نے اس جھوٹے مقدمے میں جان بوجھ کر غلط خطوط پر تفتیش کرنے پر تفشیشی آفسر سب انسپکٹر عمران الدین کے خلاف ناقص تفتیش کی شکایت بھی کی تھی۔آئی جی پی نے شہری کے ان شکایات کی جب ڈی آئی جی انکوئری اینڈ انسپکشن کے ذریعے انکوائری کرائی۔ تو انہوں نے اپنی تفتیشی رپورٹ میں شہری کی شکایات کوبلکل درست اور حقیقت پر مبنی قرار دیتے ہوئے مذکورہ دونوں آفسروں ایس ایچ اُوپولیس اسٹیشن ہشتنگری انسپکٹر رحمت اللہ اور تفتیشی آفسر سب انسپکٹر عمران الدین کو بڑی سزا دینے کی سفارش کی۔ آئی جی پی نے ڈی آئی جی انکوائری اینڈ انسپکشن کی رپورٹ کی روشنی میں بے گناہ شہری کے خلاف جھوٹا اور جعلی مقدمہ کے اندراج پر ایس ایچ او پولیس اسٹیشن ہشتنگری انسپکٹر رحمت اللہ اور جان بوجھ کر ناقص اور غلط خطوط پر تفشیش کرنے پر تفشیشی آفسر سب انسپکٹر عمران الدین کو فوری طور پر ملازمت سے فارغ کرکے اس کا باقاعدہ حکم نامہ بھی جاری کردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں