309

ایون صحن سے تعلق رکھنے والی آٹھویں جماعت کی طالبہ نرگس نے معمولی بات پر طیش میں آکر گلے میں پھندا ڈال کر خود کُشی

چترال (محکم الدین ) ایون صحن سے تعلق رکھنے والی آٹھویں جماعت کی طالبہ اور مدرسہ طالب علم نرگس نے معمولی بات پر طیش میں آکر گلے میں پھندا ڈال کر خود کُشی کر لی ۔ وہ اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی تھی ۔ ایون پولیس کے مطابق صفدر ولی شاہ جو سعودی عرب محنت مزدوری کیلئے جا کر تقریبا ایک ہفتہ ہو گیا تھا ۔ کہ گذشتہ روز اُن کی بیٹی نرگس اور بیٹے کے مابین موبائل ایک دوسرے سے حاصل کرنے کیلئے آپس میں تو تو میں میں ہوئی ۔ جس پر ماں نے بیٹی نرگس کو ڈانٹا ۔ جو اسے انتہائی ناگوار گزری ۔ کچھ دیر بعد جب ما ں گاءوں کی خواتین کے ساتھ اپنے رشتہ دار حاجیوں کی مبارکبادی کیلئے چلی گئی ۔ تو نرگس نے موقع پاکر ماں کی سرزنش کو برداشت نہ کرتی ہوئی اپنے گھر کے سٹور کے اندر گلے میں پھندا ڈال کر اپنی زندگی کا چراغ گل کر دیا ۔ اس دوران چھوٹے بھائی کو موبائل کے ساتھ مصروف رہنے کی وجہ سے بہن نرگس کی موت کا علم ہی نہ ہو سکا ۔ اور اس کا علم تب ہوا ۔ جب صفدر ولی کا بھتیجا اور ہمسائی خاتون گھر آئے اور انہوں نے گھر والوں کا پوچھا ، تو نرگس کو گلے میں پھندہ ڈالے ہوئے پایا ۔ پولیس کے مطابق نرگس کی لاش کو ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں پوسٹ مارٹم کے بعد سپرد خاک کردیا گیا ہے ۔ ذراءع کے مطابق نرگس کی خود کُشی والدین کی طرف سے بے جا لارڈ پیار کا نتیجہ ہے ۔ جس کی وجہ سے ماں کی معمولی سرزنش برداشت نہ کرتے ہوئے انہوں نے اپنی زندگی کا چراغ گل کر دیا ۔ چترال میں خود کُشی گذشتہ پندرہ سالوں سے ایک سنگین مسئلہ کی صورت اختیار کر گیا ہے ۔ اور امسال اس میں گذشتہ سالوں کی نسبت بہت اضافہ ہوا ہے ۔ لیکن اس کے تدارک کیلئے سنجیدہ طور پر حکومتی سطح پر اب تک کسی بھی قسم کے اقدامات نہیں اُٹھائے گئے ۔ جبکہ یہ چترال کے نوجوان نسل میں ایک مستقل بیماری کی شکل اختیار کرگیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں