212

ہسپتالوں کی پرائیویٹائزیشن ہرگز قابل قبول نہیں جس سے ہیلتھ سیکٹر بہتری کی بجائے ابتری آئے گی /ڈاکٹرضیاء اللہ خان

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) ڈسٹرکٹ اور ریجنل ہیلتھ اتھارٹی قائم کرکے سرکاری ہسپتالوں کی پرائیویٹائزیشن کے خلاف چترال میں ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف، نرسز اور کلاس فور تنظمیوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال سمیت تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال دروش، بونی، گرم چشمہ، آرایچ سی کوغوزی، مستوج، وریجون، شاگرام اور 20مختلف بیسک ہیلتھ یونٹوں میں جزوی ہڑتال کردی۔ اس دوران ہسپتالوں میں صرف ایمرجنسی کوریج دی گئی۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں ڈاکٹر سمیت مختلف کیڈر کے ملازمیں کے اجلاس سے ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر ضیاء اللہ خان، پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن کے وقار احمد اور جمال الدین، نرسز کا نمائندہ سکینہ بی بی اور کلاس فور ایسوسی ایشن کے محمد الیاس نے کہاکہ ہسپتالوں کی پرائیویٹائزیشن ہرگز قابل قبول نہیں جس سے ہیلتھ سیکٹر بہتری کی بجائے ابتری آئے گی اور علاج معالجہ کے اخراجات غریب کے بس میں نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ صوبائی قیادت کے کال پر ہڑتال کا دائرہ وسیع کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں