217

یونیورسٹی اف چترال میں ایک روزہ سیمینار”نیشنل انٹرنل سیکیورٹی پالیسی“کا انعقاد

یونیورسٹی اف چترال میں ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا اس سیمینار میں صوبہ خیبر پختونخوا کے اکاونٹنٹ جنرل عبدالحمید پاشا نے اپنی تحقیق بعنوان ”نیشنل انٹرنل سیکیورٹی پالیسی (میٹنگ چیلنجز اف وائلنٹ ایکسٹریمیزم اینڈ سکٹراینیزم) پیش کی جس میں انہوں موضوع کا تعارف اور اس کی مختصر تاریخ اور اس پر ہونے والے کام سے حاضرین کو آگاہ کیا اور اس کے تمام پہلووں پر تحقیقی نکتہ نظر سے روشنی ڈالی، یہ ایسا موضوع ہے جس پر ہمیشہ ہمیں لوگوں کی ذاتی خیالات ہی سننے کو ملتے ہیں لیکن اس سیمینار میں پہلی مرتبہ باقاعدہ تحقیق شدہ مواد کا تجزیہ سننے کو ملا اور یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبا کو نیشنل انٹرنل سیکیورٹی کے متعلق جاننے کا موقع ملا محقق نے پاکستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات، خطہ میں اُٹھنے والے تنازعات،اور خصوصاً گریٹ گیم میں پاکستان کی جیو سٹرٹیجیک لوکیشن کے حوالے سے حاضریں کو آگاہ کیا، اس سلسلے میں افغانستان، چین اور دیگر ممالک کے ساتھ پاکستان کے مشترکہ سرحدی تعلق اور چلینجز کا بھی جائزہ لیا گیا۔اور مستقبل میں پاکستان کے لیے سود مند ثابت ہونے والے سلسلوں کا تذکرہ بھی کیا گیا۔۔ اس موقع پر سوال جواب کا سیشن بھی ہوا جس میں حاضرین نے ذوق و شوق سے شرکت کی اور محقق نے ان کے تمام سوالات کے تسلی بخش جوابات بھء دئیے، عبدالحمید پاشا نے یہ تحقیق اپنے ایم ایس کے دوران کی تھی پاشا نے یونیورسٹی اف لندن سے بھی ڈگری لی ہے اور انہوں نے حاضرین کو بتایا کہ انہوں نے عملی زندگی کا آغاز کوئٹہ یونیورسٹی سے بطور لیکچرر کے کیا تھا۔ سیمینار کے اختتام پر یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری نے معزز محقق کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں اس یونیورسٹی میں اپنی تحقیق پیش کی اور اور اس خطے کے طالب علموں کے ساتھ اپنا تجربہ بھی شئیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی اف چترال محققین اور ماہرین کو وقتاً فوقتاً یونیورسٹی بلاتی رہے گی تاکہ طلبا کے ساتھ ان کا انٹرکشن ہو اور طلبا کی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں