212

دیر ٹنل سائڈ پر دیر پولیس کی طرف سے گاڑیوں کو دو گھنٹے روکے رکھنا کا سلسلہ بدستور جاری

چترال(بشیر حسین آزاد) دیر ٹنل سائڈ پر دیر پولیس کی طرف سے گاڑیوں کو دو گھنٹے روکے رکھنا کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق کنزیومر کورٹ نے مسافروں کی طرف سے درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے لواری ٹنل کو دونوں طرف سے آمدروفت کے لئے 24گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ جاری کیا تھا جس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دیر پولیس توہین عدالت کی مرتکب قرار پائی ہے۔یکم اکتوبر کو چترال سے پشاور اور اسلام آباد جانے والے مسافروں نے میڈیا سے گفتگو میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ٹنل چترال سائڈ پر پولیس والوں نے انہیں بغیر روکے ٹنل کراس کرنے دیا جبکہ دیرسائڈ پر جب وہ صبح8:40 بجے پہنچے توگاڑیوں کو قطار میں کھڑے ہوئے پایا۔ اُن سے پوچھنے پر مسافروں نے کہا کہ پولیس نے اُنہیں ٹنل میں کام کا کہہ کر روکا ہوا ہے اور 9:30پر ٹنل سے گذرنے کا کہا ہے۔ جبکہ ٹنل کے اندر کسی بھی قسم کا کام نہیں ہورہا تھا۔مسافروں نے حکام بالا سے دیر پولیس کی طرف سے مسافروں کو سے جھوٹ بولنے،اُن کا وقت ضائع کرنے اور عدالت کا حکم نہ ماننے کے خلاف نوٹس لینے اور اُن کو سزا دینے کا پُرزور مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ آگست کے پہلے ہفتے کنزیومر کورٹ چترال کے جج ہدایت اللہ خان نے لواری ٹنل کو پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے سنگل کی بجائے دوطرفہ ٹریفک کے لئے کھولنے کے لئے این ایچ اے کوحکم دیا تھا جبکہ ٹنل کے دونوں اطراف تعینات سیکورٹی فورسزکے اہلکاروں کو ہدایت کی تھی وہ اپنے آپ کو صرف امن وامان کو برقرار رکھنے کی حد تک محدود رکھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں