264

سنیئر وکیل سے نہ صرف بد تمیزی کی ۔ بلکہ اُسے حراست میں لے کر سنگین تشدد کا نشانہ بنایا /وکلاءبرادری کاپریس کانفرنس

چترال ( محکم الدین ) ڈسٹرکٹ بار ایسوی ایشن لوئر چترال ، ڈسٹرکٹ بار اپر چترال ،دروش بارکے وکلاءکا ایس ڈی پی او بونی کے خلاف احتجاج چھٹے روز بھی جاری رہا ۔ جمعرات کے روز بھی تمام وکلاءنے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ۔ اور عدالت سے اتالیق چوک تک ریلی نکالی ۔ جہاں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بار کے معزز رکن سیدبرھان شاہ ایڈوکیٹ کو ایس ڈی پی او بونی کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ اور حکومت سے فوری طور پر ایس ڈی پی او بونی کو معطل کرکے اُن کے خلاف انکوائری شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ بعد آزان احتجاجی ریلی پریس کلب تک آیا جہاں صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن خورشید حسین مغل ، ممبر صوبائی بار کونسل عبد الولی ایڈوکیٹ ، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ ، ایم آئی خان سرحدی ایڈوکیٹ ، قاضی سجاد احمد ایڈوکیٹ ، غلام مصطفی ایڈوکیٹ وغیرہ نے ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ایس ڈی پی او بونی چترال میں راﺅ انور جیسا کردار ادا کر رہا ہے ۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ بار چترال کے ایک سنیئر وکیل سے نہ صرف بد تمیزی کی ۔ بلکہ اُسے حراست میں لے کر سنگین تشدد کا نشانہ بنایا ۔ جبکہ اس حوالے سے ڈی پی او چترال سے اُن کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ۔ تو انہوں نے صاف الفاظ میں کہا ۔ کہ اس سلسلے میں وہ کچھ نہیں کر سکتے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال شریف لوگوں کی جگہ ہے ۔ یہاں سزا یافتہ لوگوں کو مقرر کرکے چترال کے ماحول کو خراب کیا جا رہا ہے ۔ اور مذکورہ ایس ڈی پی او کا سابقہ ریکارڈ دوسرے علاقوں میں اچھا نہیں رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ فوری طور پر ایس ڈی پی او کو معطل کیا جائے ۔ اور اُن کے خلاف انکوائری کی جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ صوبائی حکومت کی پُر زور مذمت کی ۔ کہ صوبائی سطح پر احتجاج کے باوجود وزیر اعلی نے کوئی ایکشن نہیں لیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ جب تک ایس ڈی پی او مذکور کو معطل کرکے انکوائری کا آغاز نہیں کیا جاتا ، اُن کی ہڑتال جاری رہے گی ۔ احتجاجی وکلاءنے کہا ۔ کہ موجودہ حکومت خیبر پختونخوا پولیس کی تعریف کرکے نہیں تھکتی ۔ جبکہ حقیقت یہ ہے ۔ کہ آج بھی یہ صوبہ بدترین پولیس گردی کی لپیٹ میں ہے ۔ جس کا ثبوت حالیہ واقعہ ہے ۔ جو کہ چترال ڈسٹرکٹ بار کے سنیئر رکن سید برھان شاہ کے ساتھ روا رکھا گیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں