262

راغ لشٹ کے مقام پردوگاڑیوں میں تصادم فلائنگ کوچ کھائی میں گرنے سے باپ بیٹاسمیت آٹھ افراد جان بحق اور گیار ہ شدید زخمی

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) بدھ کی علی الصبح چترال بونی روڈ پر چترال شہر سے تقریباً 20کلومیٹر کے فاصلے پر واقع راغ گاﺅں کے قریب ٹریفک کا خوفناک حادثہ پیش آیا جس میں چترال سے بونی جانے والی فلائنگ کوچ اور کوہ کے علاقے سے چترال آنے والی غواگئے گاڑی میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں باپ بیٹاسمیت آٹھ افراد جان بحق اور گیار ہ شدید زخمی ہوگئے ۔ مقامی پولیس کے مطابق حادثہ غواگئے کی تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آیا اور حادثہ اس وقت پیش آیا جب غواگئے ایک گاڑی کو اوورٹیک کرنے کے بعد اچانک فلائنگ کوچ کے سامنے آگئی اور آپس میں ٹکراگئے جس کے بعد فلائنگ کوچ سڑک سے ہٹ کر کھائی میں جاگری ۔ تمام جان بحق ہونے والے افراد فلائنگ کوچ میں سوار تھے ۔ جان بحق ہونے والوں میں پھاشک گاﺅں یارخون کے رحمت حسین اور ان کا کم عمر بیٹا عمر اور یارخون ہی کے دیوان گول کی رہائشی سرفراز لال، محمد یونس ساکنہ سین لشٹ ، علی محمدساکنہ زیزدی، فرمان علی خان ساکنہ سنوغر، فضل علی ساکنہ بونی اور چرون گاﺅں سے تعلق رکھنے والے پاک آرمی کا جوان سہیل مرزا شامل ہیں۔ زخمیوں میں صبغت اللہ (ہون)، عدنان (ساہی وال پنجاب)، میرحکیم خان سیواخت ، تاج محمد زیزدی، جان محمد اٹانی ، فلائنگ کوچ ڈرائیور سجا دالرحمن، غواگئے ڈرائیور جنید کوغذی، مشہود انور کوجو اور ریشن گاﺅں کی نگہت خاتون شامل ہیں۔ چترال پولیس نے تیز رفتار ی پر غواگئے ڈرائیور کے خلاف دفعہ 279اور 337کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ حادثے کے فوراً بعد الخدمت فاونڈیشن ، ریسکیو 1122اور ایدھی ایمبولنس نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کا کام شروع کردیا ۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق تین زخمیوں کو پشاور کے ہسپتالوں کو منتقل کئے گئے ہیں۔ گزشتہ بیس سالوںکے دوران چترال بونی روڈ پر یہ اپنی نوعیت کی بدتریں حادثہ بتایا جاتا ہے۔ حادثے کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور لوگ سراسیمگی کی حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچنا شروع ہوگئے۔ دریں اثناءچترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے ہسپتال میں زحمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ زخمیوں کو فوری طور پر مالی معاونت اور جان بحق ہونے والو ں کے ورثاءکو معاوضہ فراہم کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں